اے آر وائی نے الطاف حسین کو انٹرویو کے دوران انتظارکراکر کروڑوں عوام کے جذبات اور احساسات کو ٹھیس پہنچائی ، رؤف صدیقی، نجی ٹی وی چینل انتظامیہ کا عمل نہ صرف کھلی ناانصافی ہے بلکہ صحافتی اصولوں کی بدترین پامالی اور وڈیرانہ ذہنیت کی عکاس ہے، وڈیرانہ ذہنیت کے حامل شاہ محمود قریشی کو ترجیح دیکر الطاف حسین کی توہین کی گئی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے،بیان

بدھ 3 ستمبر 2014 22:21

شاہ محمود قریشی کو الطاف حسین پر ترجیح دینا اے آر وائی کو بھاری پڑ گیا۔۔۔!!
شاہ محمود قریشی کو الطاف حسین پر ترجیح دینا اے آر وائی کو بھاری پڑ گیا۔۔۔!!

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔3ستمبر 2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت رؤف صدیقی نے اے آر وائی کی جانب سے کروڑوں عوام کے غیر متنازعہ اور ہر دلعزیز قائد الطاف حسین کو ملکی صورتحال پر اہم انٹرویو کے دوران انتظار کرانے اور جاگیردارانہ سوچ کے حامل وڈیرے اور پیر شاہ محمود قریشی کو الطاف حسین پر فوقیت دینے کے عمل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔

اپنے ایک مذمتی بیان میں انہوں نے کہاکہ اے آر وائی کی انتظامیہ نے الطاف حسین کو براہِ راست انٹرویو کے دوران روک کر اور آدھے گھنٹے سے زیادہ انتظار کراکر کروڑوں عوام کے جذبات اور احساسات کو ٹھیس پہنچائی ہے اور وڈیرانہ ذہنیت کے حامل شاہ محمود قریشی کو ترجیح دیکر الطاف حسین کی توہین کی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کے انٹرویو کے دوران جب اے آر وائی کی انتظامیہ نے انہیں انتظار کرایا تو انتظامیہ کی سنی گئی گفتگو کے مطابق وہ کہہ رہے تھے کہ جاگیردار اور وڈیرے ہماری ترجیحات میں شامل ہیں ۔

رؤف صدیقی نے کہاکہ اے آر وائی کی اینکر اور انتظامیہ کا عمل نہ صرف کھلی ناانصافی ہے بلکہ صحافتی اصولوں کی بدترین پامالی اور وڈیرانہ ذہنیت کی عکاس ہے ۔یاد رہےکراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں اے آر وائی کی نشریات بند کر دی گئی ہیں کیونکہ اے آر وائی نے دوپہر کو شاہ محمود قریشی کی قومی اسمبلی کی تقریر کے دوران متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کو براہ راست فون کال کو انتظار پر ڈال دیا۔ جس کے بعد سے سندھ بھر میں اے آر وائی کی نشریات بند ہونا شروع ہو گئیں