سیلابی ریلوں سے قیمتی انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے بلاتاخیرچھوٹے چھوٹے ڈیم تعمیر کیے جائیں ، الطاف حسین

منگل 16 ستمبر 2014 14:19

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16ستمبر۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے برساتی پانی کے ذخائر اور سیلابی ریلوں سے قیمتی انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے چھوٹے چھوٹے ڈیموں کی تعمیرپر زوردیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں بلاتاخیر چھوٹے چھوٹے ڈیموں کاجال بچھایاجائے ، اس سلسلے میں ایم کیوایم اپنے ماہرین کی غیرمشروط خدمات پیشکش کرتی ہے ۔

ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ سیلاب کی موجودہ تباہ کن صورتحال ملک میں موجود وسائل سے کئی گنا زیادہ ہے ، ملک میں برساتی پانی کے ذخائر کیلئے معقول انتظامات نہ ہونے کے باعث ایک جانب طوفانی بارشوں اورسیلاب سے قیمتی جانی ومالی نقصان ہورہا ہے اوردوسری جانب ملک کی معیشت بھی تباہی کا شکار ہے ۔ الطاف حسین نے ارباب اختیار ، وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور انکی کابینہ کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچاوٴ کیلئے ایک عملی حل پیش کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں طویل المعیاد اور وسیع منصونوں کو عارضی طورپرملتوی کرکے ہنگامی بنیادوں پرچھوٹے چھوٹے ڈیموں کے قیام کا جال بچھایاجائے ، اس کام میں قطعی اور قطعی دیر نہ کی جائے اور اگر موجودہ حکومت سمجھتی ہے کہ وہ فی الفور چھوٹے چھوٹے ڈیموں کا جال بچھانے سے قاصر ہے تو ہنگامی بنیادوں پرڈیموں کی تعمیر کیلئے ایم کیوایم کے ماہرین کی خدمات حاصل کرسکتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم بغیرکسی اجرت کے ملک کیلئے یہ خدمت انجام دینے اور اپنے ماہرین کی خدمات غیرمشروط طورپر پیش کرتی ہے ۔ الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم ، پاکستان میں بڑے ڈیموں کے قیام کی مخالف نہیں ہے اور اس نے کالاباغ ڈیم کے قیام کی مخالفت،مخالفت برائے مخالفت کی بنیادپر نہیں کی بلکہ ایم کیوایم ،سندھ کے عوام میں پائے جانے والے تحفظات کی بنیادپر کالاباغ ڈیم کی مخالفت کرتی رہی ہے ۔

اگر حکومت ،کالاباغ ڈیم کی تعمیر کیلئے سندھ کے دانشوروں اورماہرین کو بلاکر انکے تحفظات دورکرنے کی کوشش کرے او ر اس منصوبے سے عوام کو درپیش ممکنہ خطرات کے جوابات سے انہیں مطمئن کرسکتی ہے تو اسے اس قسم کے تجربے کرنے میں کسی قسم کی دیر نہیں کرنی چاہیے ۔ وگرنہ دوسری صورت میں حکومت کو چھوٹے چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کا فی الفور آغاز کردینا چاہیے اس عمل سے ملک میں سیلاب کی صورتحال سے عوام کی جان ومال کے تحفظ، برساتی پانی کے ذخائر کے انتظامات اورملکی معیشت کو تحفظ دیاجاسکتا ہے ۔