کارکنوں کی گرفتاری کیخلاف ایم کیو ایم کا وزیر اعلیٰ ہائوس کے باہر احتجاج

جمعرات 25 ستمبر 2014 11:35

کارکنوں کی گرفتاری کیخلاف ایم کیو ایم کا وزیر اعلیٰ ہائوس کے باہر احتجاج

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25ستمبر 2014ء) کراچی میں ایم کیو ایم کے سیکٹر آفس پر رینجرز نے چھاپہ مار کر تئیس کارکنوں کو حراست میں لے لیا ۔ چھاپے کے خلاف ایم کیو ایم نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا ۔ رکن سندھ اسمبلی فیصل سبزواری کو بھی دفتر میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ۔ دوسری جانب رینجرز نے آٹھ کارکنوں کو رہا کر دیا گیا ۔ کراچی میں ابوالحسن اصفہانی روڈ پر ایم کیو ایم کے سیکٹر آفس میں پارٹی کی تنظیم نو کا اجلاس ہو رہا تھا ، اس دوران رینجرز نے سیکٹر آفس کا محاصرہ کرلیا اور تلاشی لیتے ہوئے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا ۔

اس دوران ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی اور رکن سندھ اسمبلی فیصل سبزواری کو بھی دفتر میں داخل ہونے سے روک دیا ۔ فیصل سبزواری کا کہنا تھا دفترمیں خدمت خلق فاؤنڈیشن کے رضا کاروں کا اجلاس تھا ۔

(جاری ہے)

تعارف کرائے جانے کے باوجود انہیں اندر نہیں جانے دیاگیا ۔ انہوں نے کہا ایسے واقعات کے ذریعے دیوار سے نہ لگایا جائے ، کیا یہ طالبان کا ہیڈکوارٹر تھا؟ رینجرز کے چھاپے کے خلاف علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا ، اور ٹائر جلا کر سڑک بند کردی ، گرفتاریوں کے بعد رینجرز نے محاصرہ ختم کردیا ، گرفتار افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ۔ رابطہ کمیٹی نے سیکٹر آفس پر چھاپے کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔