سید قائم علی شاہ نے انتخابی دھاندلی کیس میں الیکشن ٹریبونل میں اپنا بیان ریکارڈ کرادیا

ہفتہ 27 ستمبر 2014 17:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27ستمبر۔2014ء) وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ نے انتخابی دھاندلی کیس میں الیکشن ٹریبونل میں اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ۔ہفتہ کو الیکشن ٹریبونل کراچی میں دو انتخابی عذر داریوں کی سماعت ہوئی ،جس میں خیرپور کا حلقہ پی ایس 29اور قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 215شامل ہیں ۔پی ایس 29میں انتخابی دھاندلی کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما سید غوث علی شاہ کی عذرداری پر وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے الیکشن ٹریبونل میں پیش ہو کر اپنا بیان قلمبند کرایا ۔

وزیرا علیٰ سندھ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ نگراں وزیر اعلیٰ سندھ میرے دوست تھے یا ہیں ۔میں نے اپنے دور میں جسٹس (ر)زاہد قربان علوی کو سانحہ بلدیہ ٹاوٴن میں انکوائری ٹریبونل کا چیئرمین ،صوبائی زکوٰة کا سربراہ ،صوبے میں زمینوں کی الاٹمنٹ کمیٹی کا چیئرمین ،تھر تحقیقاتی کمیشن کا سربراہ اور توڑی بند کمیشن کا سربراہ مقرر کیا ۔

(جاری ہے)

انوہں نے کہا کہ یہ الزام غلط ہے کہ سابق نگراں وزیرا علی زاہد قربان علوی نے الیکشن سے پہلے 4ایس پیز ،جن میں اعتزاز حسن گورائیہ ،سید اصغر علی شاہ ،نوید نثار اور عمر فاروق کو میرے کہنے پر تبدیل کیا گیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ 1977میں مجھے 8سال کے لیے نااہل قرار دیا گیا لیکن یہ مارشل لاء کا دور تھا ۔مجھ پر یہ الزام غلط ہے کہ میرے کہنے پر غوث علی شاہ کے گواہوں کو ڈرایا دھمکایا گیا اور ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ۔انہوں نے کہا کہ یہ کہنا بھی غلط ہے کہ پولیس اورالیکشن عملہ پولنگ کے دوران کھل کر میری حمایت کررہا تھا ۔عدالت نے حتمی دلائل سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی ۔

متعلقہ عنوان :