تحریک انصاف کی جدوجہد کا مقصد نواز حکومت گرانا، جمہوریت کو نقصان پہنچانا یا کسی فرد کے خلاف نہیں،دھاندلی کی روک تھام اور الیکشن کمیشن میں اصلاحات ہے،وزیر اعلیٰ پرویز خٹک،عوام کو جعلی حکمرانوں سے نجات ملے اور یہی حقیقی جمہوریت کا تقاضا ہے،ہم آئندہ شفاف الیکشن چاہتے ہیں تاکہ انتخابات پر عوام کا اعتماد بحال ہو اور وہ سو فیصد ووٹ پول کرنے کیلئے نکلیں، پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت صوبے میں یکساں نظام تعلیم کے نفاذ اور پرائمری و اعلیٰ تعلیم کے شعبوں میں اصلاحات کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم کو بھی بھرپور انداز میں ترقی دے رہی ہے تاکہ ہمارے نوجوان حقیقی ہنرمند بنی، وفود سے گفتگو

اتوار 28 ستمبر 2014 21:25

تحریک انصاف کی جدوجہد کا مقصد نواز حکومت گرانا، جمہوریت کو نقصان پہنچانا ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28ستمبر۔2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عمران خان کی زیرقیادت تحریک انصاف کی جدوجہد کا مقصد نواز حکومت گرانا، جمہوریت کو نقصان پہنچانا یا کسی فرد کے خلاف نہیں بلکہ دھاندلی کی روک تھام اور الیکشن کمیشن میں اصلاحات ہے تاکہ عوام کو جعلی حکمرانوں سے نجات ملے اور یہی حقیقی جمہوریت کا تقاضا ہے ماضی میں بھی ہر الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگتا رہا جس کا ملک و قوم کو نقصان پہنچتا رہا ہے ہم آئندہ شفاف الیکشن چاہتے ہیں تاکہ انتخابات پر عوام کا اعتماد بحال ہو اور وہ سو فیصد ووٹ پول کرنے کیلئے نکلیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت صوبے میں یکساں نظام تعلیم کے نفاذ اور پرائمری و اعلیٰ تعلیم کے شعبوں میں اصلاحات کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم کو بھی بھرپور انداز میں ترقی دے رہی ہے تاکہ ہمارے نوجوان حقیقی ہنرمند بنیں اور انہیں من پسند شعبوں میں ملازمت اور کاروبار کے مواقع ملیں انہوں نے کہا کہ اضاخیل میں ٹیکنیکل اور ائیر یونیورسٹیوں کے قیام پر پیشرفت جاری ہے بوٹینیکل گارڈن کی پشاور یونیورسٹی کے قریبی علاقے میں منتقلی کے فیصلے کے بعد دونوں جامعات کیلئے اضافی جگہ میسر ہو گی اول الذکر ملک کی پہلی منفرد فنی یونیورسٹی ہوگی اوراپنے اعلیٰ معیار کی بدولت یہاں سے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات کو یونیورسٹی کی دہلیز پر ملازمتوں کے مواقع ملیں گے اسی طرح یہاں پاک فضائیہ کے زیراہتمام ملک کی دوسری بہترین ائیر یونیورسٹی کا قیام بھی فنی اور اعلیٰ تعلیم کے نئے دروازے کھولے گا ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے اپنے حلقہ نیابت نوشہرہ کے علاقے وزیر گڑھی اور دیگر نواحات کے وفود سے باتیں کرتے ہوئے کیا جنہوں نے ان سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ملاقات کی ڈی سی نوشہرہ اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے وفودنے پولیس و پٹوار اور سکول و ہسپتالوں کی کارکردگی میں واضح تبدیلی کا اعتراف اور وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نوشہرہ کے مختلف علاقوں کے بعض ناگزیر مسائل سے انہیں اگاہ کیاجن میں تعلیم و صحت، آبپاشی اور آبنوشی کی سہولیات میں اضافہ اور گلی کوچوں کی تعمیر مرمت شامل تھے جن کا وزیراعلیٰ نے ترجیحی بنیادوں پر حل کا یقین دلایا اورموقع پر ہی متعلقہ حکام کو احکامات جاری کئے پرویز خٹک نے وزیر ویلفئیر سوسائٹی کے صدر انارگل کی زیرقیادت وزیرگڑھی کے وفد سے باتیں کرتے ہوئے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت نے تبدیلی کا آغاز اپنی ذات سے کیا ہے اب صرف وزیراعلیٰ یا وزیروں کے حلقوں کی بجائے پورے صوبے میں یکساں اور متوازن ترقیاتی کام ہونگے بالخصوص ماضی میں نظرانداز اور پسماندہ علاقوں کے عوام سے پورا انصاف ہو گا اسلئے کوئی ہم سے غلط یا ناجائز کاموں کی توقع رکھ سکتا ہے اور نہ ہم ایسا ہونے دینگے ہم نے وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کر دیا ہے اب وزیراعلیٰ کا پروٹوکول بھی ختم ہو گیا ہے اب دوران سفر بھی میرے پیچھے بھونپو بجاتی شور مچاتی گاڑیاں ہوتی ہیں اور نہ ہی راستے بند ہوتے ہیں اسلئے جہاں ٹریفک میں پھنستا ہوں وہاں صورتحال کا زیادہ صحیح اندازہ ہوتا ہے انہوں نے گزشتہ عام انتخابات میں انکی ذات اور پی ٹی آئی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرنے پر اہل نوشہرہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے یقین دلایا کہ ہم انکی امنگوں کی تکمیل کرینگے اور کبھی انکے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچائیں گے کیونکہ انہوں نے نظام کی تبدیلی اور میرٹ، قانون و انصاف کی بالادستی کے مشن میں ہمارا ساتھ دیا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ گوناکوں معاشی مسائل سے دوچار ہے مہنگائی اور بیروزگاری عروج پر ہے مگر ہم ان تمام مسائل کو حل کرکے دم لیں گے ہمارا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے جس پر ہم نے کافی حد تک قابو پا لیا ہے جبکہ بیروزگاری کے خاتمے کیلئے امن و امان کی بہتری، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے، صنعتی ترقی اور ہمسایہ ممالک سے تعلقات میں بہتری پر پوری سنجیدگی سے کام جاری ہے انہوں نے کہا کہ بدعنوانیوں کی مکمل بیخ کنی کیلئے عنقریب کام شروع کرنے والا احتساب کمیشن بلاامتیاز سب کا احتساب کرے گا حتیٰ کہ وزیراعلیٰ بھی احتساب کمیشن کو جوابدہ ہو گا پرویز خٹک نے کہا کہ ہمیں باقاعدہ ثبوتوں کے ساتھ کرپشن کی کئی درخواستیں ملی ہیں مگر انہیں مصلحتاًقومی احتساب بیورو کے حوالے نہیں کیا کیونکہ جس ادارے کا سربراہ وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے بنے وہ کیسے احتسا ب کرے گا یہی وجہ ہے کہ آج تک صاف و شفاف احتساب نہ ہوسکا اور کرپشن میں روز بروز اضافہ ہوتا رہا انہوں نے کہا کہ صوبائی احتساب کمیشن کا قیام خاص طریقہ کارسے ہورہا ہے جس میں وزیر اعلی اور کسی بھی بیورو کریٹ کا کوئی اختیار یا عمل دخل نہیں ہوگا اسلئے یہ سب کا کڑا احتساب کرسکے گا اسکے قیام کے بعد صوبے میں بے رحمانہ احتساب شروع ہوگا تاکہ عوام کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جاسکے مخالفین کے منفی پروپیگنڈے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت کو اسلئے ناکام کہا جارہا ہے کہ ہم نے لوٹ مار میں سابقہ حکمرانوں کا مقابلہ کرنے اور ان سے بھی زیادہ مال بنانے کی بجائے بدعنوانیوں کے تمام دروازے بند کر دئیے انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی تبدیلی نظام کا ٹھیک ہونا ہے ہم آئے تو صوبے میں حالات انتہائی خراب تھے ہر جگہ کرپشن کا بازار گرم تھا جس سے بددل ہوکر عوام بالخصوص نوجوانوں نے تحریک انصاف کو واضح مینڈیٹ دیا تاکہ اس فرسودہ نظام کا خاتمہ ہو اور کرپشن ،کمیشن اور ناانصافیوں کو لگام ملے ہم نے حکومت سنبھالتے ہی بنیادی اصلاحات پر کام شروع کیا اور مہینوں کی شبانہ روز محنت سے اداروں کی بحالی اور کرپشن و کمیشن کے خاتمے کیلئے بنیادی کام کیا اور آج واضح تبدیلی نظر آرہی ہے خیبرپختونخوا کی پولیس پاکستان کی بہترین پولیس بن گئی ہے اگر پولیس اور پٹوار میں کرپشن ختم ہوسکتی ہے تو دیگر تمام محکموں میں بھی ختم ہوگی اور میں ختم کرکے دکھاؤں گا جب نظام ٹھیک ہوگا تو غریب کو بھی فائدہ پہنچے گاہمارا منشو ر اور پروگرام غریب اور مظلوم عوام کیلئے ہے ہم چاہتے کہ غریب کو ہر جگہ انصاف ملے اپنی اصلاحات کو ہم نے قانونی تحفظ دیا ہے اور صوبے میں ریکارڈ قانون سازی کی ہے جبکہ آئندہ بھی ریکارڈ قانون سازی کرنے والے ہیں اطلاعات تک رسائی ، رائٹ ٹو سروسز، احتساب کمیشن اور نئے بلدیاتی نظام کے علاوہ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں موثر قانون سازی کی ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے بلدیاتی انتخابات کی تیاری بھی کر لی ہے جبکہ دوسرے صوبے بلدیاتی ایکٹ کے نام پر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش میں ہیں ہم نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں تمام اختیارات نچلی سطح کو منتقل کردئیے حتیٰ کہ صوبائی حکومت کا تیس تا پینتیس ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ بھی ویلج، ضلع اور تحصیل کونسلوں کے ذریعے خرچ ہوگا عوام اپنی مرضی سے یہ فنڈ خرچ کریں گے پرویز خٹک نے کہا کہ ہماری حکومت صوبے کے تمام اضلاع کی یکساں ترقی پر یقین رکھتی ہے ہم وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائیں گے ہم انصاف، قانون اور میرٹ پر مبنی معاشرہ قائم کریں گے انہوں نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں ، غریب و بے آسرا طبقوں اور خواتین نے ووٹ دیا ہے ہم سب کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرینگے ہماری اولین کوشش اداروں کا استحکام اور ان پر عوام کا اعتماد بحال کرناہے ہم نے ترقیاتی منصوبوں کا معیار ہر قیت پر قائم رکھنا ہے اب دوکمروں اور دو اساتذہ کے پرائمری سکولوں کی بجائے چھ کمروں کے سکول اور چھ اساتذہ ہوں گے آئندہ نامکمل سکول نہیں بنیں گے بلکہ ہم نے تعمیر سکول پروگرام کے تحت موجودہ نامکمل سکولوں میں تیرہ ہزار کمروں، نو ہزار باونڈری وال اور آٹھ ہزار باتھ رومز کیلئے کام مہم شروع کر دی ہے اور اس مقصد کیلئے اندرون و بیرون ملک پاکستانیوں سے چندہ اکٹھا کررہے ہیں ہمیں تین گھنٹوں میں تین کروڑ کا چندہ مل چکا ہے اور چند سالوں میں ہمارے تمام سکول مکمل علمی مراکز اور علم و حکمت کے گہوارے بن جائیں گے۔