ماموں کانجن۔زرعی اراضی پر قبضہ کی کوشش میں فائرنگ سے علاقہ میں خوف و ہراس پھیل گیا ،مقدمہ درج،ملزم فریق کا قبضہ کے لئے خواتین کے ہمراہ دوبارہ اٹیک

جمعرات 9 اکتوبر 2014 17:20

ماموں کانجن ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9 اکتوبر۔2014ء) ماموں کانجن میں ایک اور جگہ زرعی اراضی پر ایک گروپ کی قبضہ کی کوشش ،فائرنگ سے علاقہ میں خو ف و ہراس پھیلا دیا گیا پولیس نے مقدمہ درج کر کے دو ملزموں کو گرفتار کر لیا تو مبینہ ملزمان کے دیگر ساتھیوں اور خواتین نے دوبارہ ہلہ بول کر مکئی اور کپاس کی فصل اجاڑ دی جس کا پولیس نے متاثرین کے واویلا کے باوجود الگ سے مقدمہ درج نہیں کیا تفصیلات کے مطابق نواحی گاؤں 558 گ ب میں احمد ،مسورا پسران سجاول اور لعل دین ولد بہاول کو1979میں بے دخل مزارع سکیم کے تحت ساڑھے بارہ بارہ ایکڑ حکومت کی طرف سے زرعی اراضی آلاٹ ہوئی تھی جس کا 1980میں ان کے نام واجبات کی وصولی کے بعد انتقال اور قبضہ ہو گیاجس کے بعد 1979 سے قبل کاشت یہ رقبہ کاشت کرنے والے کاشتکار چراغ ولد میرا سگلہ نے حکومتی اقدام کو پہلے سول کورٹ پھر شیشن،ریونیو ،ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں چیلنج کیا مگر کسی عدالت نے بھی اس حکومتی آلاٹ منٹ کے خلاف فیصلہ نہ دیا چراغ کی ناکامی کے بعد اس کا رشتہ دار عدالت میں چلا گیا مگر پھر بھی ابھی تک وہی 1979 والی آلات منٹ برقرار ہے اس کے باوجود گزشتہ شب نصیر اور اس کے رشتہ داروں اقبال،زوار،مظہر،سلطان،جاوید اور یاسین نے پانچ کس نامعلوم مسلح افراد کے ہمراہ مذکورہ زرعی اراضی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی اور مذاحمت پر اند ھا دھند فائرنگ کر کے علاقہ میں خوف و ہراس پھیلا دیا اطلاع پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے دو ملزموں کو گرفتار کر لیامدعی مقدمہ لیاقت علی کے مطابق بعد میں انہی ملزموں کے دیگر رشتہ دار مردو خواتین نے دوبارہ ہلہ بول کر فصل کپاس چن لی اور فصل مکئی اجاڑ دی اور قبضہ کی کوشش میں پھر فائرنگ کر دی جس سے ایک بار پھر علاقہ میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے تاہم پولیس نے بعد والے واقعہ کا ابھی تک مقدمہ درج نہیں کیا جس کے خلاف متاثرہ کاشتکار نے پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے پولیس کے مطابق فیصل آباد میٹنگ میں جانے کیوجہ سے موقع ملاحظہ نہیں کر سکے انکوائری کے بعد وقوعہ درست نکلا تومقدمہ درج کر لیں گے دہ ہو چکا ہے اور لوگ وہی گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں کیونکہ پینے کے صاف پانی کا کوئی انتظام ہی نہیں ہے یہی وجہ ہے گاؤں کے 80 سے85 فیصد لوگ ہیپاٹائٹس سمیت دیگر موذی بیماریوں میں مبتلا ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ ممبر قومی اسمبلی میاں رجب بلوچ نے بھی ان سے وعدہ کیا تھا کہ وہ منتخب ہونے کے بعد ان کے گاؤں کے مسائل حل کریں گے مگر ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود انکی بات تک نہیں پوچھی گئی انہوں نے کہا کہ آئندہ ہم کسی سیاسی عوامی نمائندے کے دھوکے میں نہیں آئیں گے اور اپنے مسائل حل کرائے بغیر کسی کو ووٹ نہیں دیں گے انہوں نے ڈی سی او فیصل آباد اور وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف سے پر زور مطالبہ کیا ہے ان کے مسائل حل کر کے باالخصوص انہیں پینے کا صاف پانی فراہم کر کے بے موت مرنے سے بچایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :