ہندو بنیاجس زبان کو سمجھتا ہے، اسی زبان میں جواب دینا ضروری ہے ،سراج الحق

جمعہ 10 اکتوبر 2014 23:23

ہندو بنیاجس زبان کو سمجھتا ہے، اسی زبان میں جواب دینا ضروری ہے ،سراج ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اکتوبر 2014ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ہندو بنیاجس زبان کو سمجھتا ہے، اسی زبان میں جواب دینا ضروری ہے ۔بھارت جنگی جنون میں مبتلاہو کر خطے کو جنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتا ہے ،اگر بھارت نے پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی غلطی کی تو پوری پاکستانی قوم سیسہ پلائی دیوار بن جائے گی اور پاکستان کا بچہ بچہ صلاح الدین ایوبی ،محمود غزنوی اور محمد بن قاسم بن کر سامنے آئے گا۔

نریندر مودی کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ اربوں روپے کا جنگی اسلحہ اکٹھا کرنے کی بجائے بھارت میں روزانہ بھوکے ننگے فٹ پاتھوں پر سونے والے کروڑوں لوگوں کیلئے روٹی کا انتظام کریں ۔اگر بھارتی وزیر اعظم سمجھتے ہیں کہ پاکستان اس کی گیدڑ بھبھکیوں سے ڈر کر کشمیر سے دستبردار ہوجائے گا تو اس کی بھول ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان اور کشمیر لازم وملزوم ہیں ،پاکستان کشمیر کے بغیر نامکمل ہے ،بھارتی جارحیت سے کشمیر کی آزادی کی جدوجہد مزید قوت پکڑتی ہے ،حکمرانوں نے بھارتی جارحیت کا موثر جواب دینے کی بجائے کمزوری اور بزدلی کا مظاہرہ کیا ۔

حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ دار ہوتی ہے مگر ہمارے حکمرانوں نے بھارت کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے کہ وہ پاکستانی شہریوں کو نشانہ بناتا اور موت کے گھاٹ اتارتا رہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ بھارت1947سے ہی پاکستان کو ہڑپ کرجانے کے خواب دیکھ رہا ہے ،اب بھارت کو خواب و خیال کی دنیا سے نکل کرپاکستان کی حقیقت کو تسلیم کرلینا چاہئے۔

پاکستانی حکمرانوں کو بھی آنکھیں بند کرکے بھارت کو دوست قرار دینے کی بجائے اس حقیقت کو مان لینا چاہئے کہ بھارت کبھی بھی ہمارا دوست نہیں ہوسکتا۔ جنگی جنون میں مبتلا ہندو بنیا ناقابل اعتماد اور مکار دشمن ہے جو ہر وقت پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی سازشوں میں مصروف رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگربھارت نے ہمارے اندرونی اختلافات کا فائدہ اٹھانے کیلئے کسی مہم جوئی کی غلطی کی تو اسے منہ کی کھانا پڑے گی اور پاکستانی قوم 1965ء کی طرح ایک بار پھر اپنے اتحاد اور یکجہتی سے دشمن کو منہ توڑ جواب دیگی ۔

انہوں نے کہا کہ حکمران بھارت سے دوستی کے دعوے چھوڑ کر پاکستان کی سا لمیت اور دفاع کیلئے موثر اقدامات کریں ۔سراج الحق نے آئی ڈی پیز کو درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے حکومت کو متنبہ کیا کہ ہم نے آئی ڈی پیز کے مسائل کے حل کیلئے ایک ماہ کی جو مہلت دی ہے اس پر عمل نہ کیا گیا تو ہمیں مجبورا احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز فوری طور پر اپنے گھروں کو واپس جانا چاہتے ہیں ،فوج کہتی ہے کہ اس نے 80-85 فیصد علاقہ کلیئر کروالیا ہے مگر اس کے باوجود کسی ایک خاندان کو بھی علاقے میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔

سراج الحق نے کہا کہ 1947ء اور پھر 1971ء میں بھی نیا پاکستان بنا تھا مگر عوام کے مسائل حل نہیں ہوئے۔عوام کے مسائل کا حل اسلامی پاکستان میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے لاکھوں جانوں کی قربانیاں دینے والوں کے پیش نظر محض زمین کاایک ٹکڑا حاصل کرنا نہیں تھا بلکہ ایک ایسی نظریاتی مملکت کا قیام تھا جہاں وہ اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق اپنی زندگیا ں گزار سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ان سیاسی پنڈتوں اور برہمنوں کیلئے حاصل نہیں کیاگیا تھا جنہوں نے ملک کے تمام وسائل پر قبضہ کرکے عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے ،پاکستان لا لہ الا اللہ کے نظام کیلئے حاصل کیا گیاتھا ،بانی پاکستان قائد اعظم  نے اپنی تقریروں میں بار بار اس بات کا اظہار کیا کہ پاکستان کا دستور اور منشور وہی ہوگا جو چودہ سو سال قبل نازل ہونے والے قرآن کا ہے ۔انہوں نے کہا جماعت اسلامی 21نومبر سے مینار پاکستان سے ایک بار پھر تحریک پاکستان کے جذبہ سے تکمیل پاکستان کی تحریک کا آغاز کررہی ہے تاکہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی اور خوشحال پاکستان بنایا جاسکے ۔

متعلقہ عنوان :