داعش سے بدلہ، عراق میں سینکڑوں سنی اغوا کے بعد قتل کر دیئے گئے ،ایمنسٹی انٹرنیشنل،جون سے اب تک 170 افراد کو قتل کیا گیا اور ان کی لاشیں ادھر ادھر پھینک دی گئیں،رپورٹ

بدھ 15 اکتوبر 2014 18:54

داعش سے بدلہ، عراق میں سینکڑوں سنی اغوا کے بعد قتل کر دیئے گئے ،ایمنسٹی ..

بغداد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اکتوبر 2014ء ) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ شیعہ ملیشیا گروہوں نے عراق میں سینکڑوں سنی اغوا کے بعد قتل کر دئیے۔ایک بیان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ یہ اقدام بظاہر دولت اسلامیہ کے حملوں کے خلاف انتقامی کارروائی نظر آتاہے۔ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ شیعہ ملیشیا کو عراقی حکومت نے مسلح کیا ہے اوروہ سزا کے خوف کے بغیر آزادی سے کارروائیاں کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ ماہ برسراقتدار آنیوالے وزیر اعظم حیدر العبادی نے ماضی میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کی جانیوالی زیادتیوں کو تسلیم کیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ سنیوں کی جائز شکایات کا ازالہ کر ناحکومت کی ذمہ داری ہے۔بغداد، سمارا اور کرکوک میں مسلک کی بنیاد پر ملیشیا کے جنگجوؤں نے حملے کئے جس کے بعد وہاں سے سینکڑوں نامعلوم لاشیں ملیں جن میں سے بعض کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ دارالحکومت بغداد کے شمال میں واقع سنی اکثریتی شہر سمارا سے حاصل شدہ معلومات کے مطابق جون سے اب تک 170 افراد کو قتل کیا گیا اور ان کی لاشیں ادھر ادھر پھینک دی گئیں۔

متعلقہ عنوان :