وفاقی ادارے بلوچستان میں تجارت کے فروغ اور لیگل ٹریڈ کیلئے سہولیات فراہم کریں ، ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ

بدھ 22 اکتوبر 2014 17:30

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 اکتوبر۔2014ء) وفاقی ادارے بلوچستان میں تجارت کے فروغ اور لیگل ٹریڈ کیلئے سہولیات فراہم کرے تو بلوچستان پاکستان کی معاشی حالت کو بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلوچستان کی ترقی کو مد نظر رکھتے ہوئے بلوچستان معاشی اور قدرتی وسائل خام مال کے ذخائر کیساتھ ساتھ اچھی تجارتی منڈی اور صوبے معدنیات کے قدرتی ذرائع لائیو اسٹاک زراعت اور دیگر صنعتوں کے قیام کے لاتعداد مواقع موجود ہے ان خیالات کااظہار ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ کے صدر محمد موسیٰ خان کاکڑ سابق صدر محمد ہاشم خان ترین ،نائب صدر جمعہ خان بادیزئی ممبران ایگزیکٹو اور سینئر ممبران نے نیشنل انسٹیٹوٹ آف مینجمنٹ کے افسران کے گروپ کی چیمبر میں آمد کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا آفیسران کو بتایا گیا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان تجارت برابری کی سطح پر جاری رکھنے کی شکایت کو باوجود بالا حکام تک پہنچانے کے ختم نہیں کیا گیا پاکستان میں آنیوالے ایرانی تاجروں کو بے شمار سہولیات حاصل ہے جبکہ پاکستانی تاجروں کو ایران جانے میں بے شمار پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

(جاری ہے)

اسی طرح تفتان بارڈر سمیت دیگر بارڈرز پر کسٹم کی ادائیگی کے باوجود ہماری گاڑیوں کو پاکستان کے دیگر علاقوں میں داخل ہونے سے روک دیا جاتا ہے اور بھاری رشوت طلب کی جاتی ہے پاکستان کی طرف سے ایرانی ویزے کی فیس صرف 3000روپے ہے جبکہ ایرانی حکام پاکستانی تاجروں سے 10ہزار روپے ویزہ فیس وصول کرتے ہیں اور کاغذات تصدیق کیلئے لاکھوں روپے طلب کرتے ہیں ایران میں داخلے کے بعد ہر تین کلو میٹر کے بعد اضافی ٹیکسز وصول کئے جاتے ہیں جبکہ ایرانی تاجروں کو پاکستان میں داخل ہونے کے بعد کسی قسم کا کوئی اضافی ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑتا اور وہ پورے پاکستان میں اپنا مال لے جاسکتے ہیں بلوچستان میں سڑکوں کی حالت انتہائی ناگفتہ حال ہے جس کی وجہ سے وسطی ایشیاء ممالک کیساتھ پاکستان کی تجارت فروغ نہیں پارہی ۔

کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری تاجر برادری کی نمائندگی کا ایک اہم ادارہ ہے اور تاجروں کی مشکلات کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کررہی ہے چیمبر کے بے انتہا کوششوں سے غیر قانونی تجارت کرنیوالوں کو قانونی تجارت کے نیٹ ورک میں لایا گیا جس سے صوبے اور ملک کے ریونیو میں اضافے کیساتھ تجارت فروغ پارہی ہے مختلف محکموں کے معزز افسران سے ہماری گزارش ہے کہ وہ ہماری لیگل تجارت میں حائل مشکلات کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور ہماری شکایات کو حکام بالا تک پہنچائیں ۔

بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ اور جغرافیائی لحاظ سے ایک مخصوص کی اہمیت کا حامل صوبہ ہے اپنے تینوں صوبوں کیساتھ بارڈرز اور دو برادر اسلامی ممالک کیساتھ طویل بارڈرز رکھنے کی وجہ سے تجارت کے حوالے سے انتہائی اہم خطہ ہے ۔پاکستان کا 90فیصد ساحلی علاقے بلوچستان میں ہے وفاقی حکومت وفاقی اداروں کے سربراہاں بلوچستان میں قانونی تجارت اور بلوچستان کی ترقی میں خصوصی توجہ دیں ۔

ااس موقع پر نیشنل انسٹیٹوٹ آف مینجمنٹ کے آفیسران کے گروپ لیڈر مرزا خالد امین نے افسران کی جانب سے اپنے دورے کو انتہائی اہم قرار دیا اور چیمبر کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے تاجروں کے مسائل کے حل میں آئے ہوئے آفیسران کی جانب سے بھر پور تعاون اور ان شکایات کو حکام بالا تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی ۔چیمبر آف کامرس او ر انسٹیٹوٹ کے آفیسران کی جانب سے اعزازی شیلڈ کا تبادلہ کیا گیا ۔افسران گروپ میں وزارت داخلہ کسٹم ،ایف بی آر ،کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اسلام آباد سمیت دیگر اداروں کے زیر تربیت افسران شامل تھے ۔