مرد بننے کا شوق سعودی طالبات کو مہنگا پڑ گیا

پیر 27 اکتوبر 2014 17:36

مرد بننے کا شوق سعودی طالبات کو مہنگا پڑ گیا

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اکتوبر 2014ء)سعودی عرب کی ایک یونیورسٹی نے مردانہ روپ اختیار کرنے کے الزام میں چار طالبات کو ایک امتحانی سیشن کے دوران ہی یونیورسٹی سے نکال دیا۔ میڈیارپورٹ کے مطابق سعودی جامعہ الجوف کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ خارج کی گئی چاروں طالبات کے قبضے سے قینچیاں، چھریاں اور لائٹرز بھی برآمد ہوئے ہیں۔ اسی طرح کا ایک واقعہ اسی یونیورسٹی میں گزشتہ برس بھی پیش آیا تھا جس میں طالبات کو مردانہ شکل شباہت اختیار کرنے اور جنس کی تبدیلی کی کوشش پر خارج کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

انتظامیہ کے مطابق یونیورسٹی کی جانب سے بار بار طلبہ کو ضابطہ اخلاق اور قواعد وضوابط کی پابندی کی سختی سے تاکید کی جاتی ہے اورخلاف قانون کسی بھی اقدام پر طالبات کے خلاف انضباطی کارروائی یونیورسٹی کا فرض ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مردانہ گیٹ اپ اختیار کرنے یا جنس کی تبدیلی کی کوشش کرنے والی طالبات کو ایک سال تک کے لیے یونیورسٹی سے نکال دیا جاتا ہے ۔ ماہرین نفسیات کے مطابق خواتین کے ہاں مرد بننے کی خواہش دراصل خود اعتمادی میں کمی، احساس کم تری کے ساتھ ساتھ سماجی اور خانگی اسباب کا بھی نتیجہ ہوتی ہے۔