پنگریو، وفاقی حکومت کی جانب سے واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت سے ٹماٹروں کی در آمد کا سلسلہ جاری، کاشتکار سراپا احتجاج

پیر 17 نومبر 2014 19:44

پنگریو ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17نومبر 2014ء) زیریں سندھ میں بہترین کوالٹی والے ٹماٹروں کی زبردست پیدا وار کے باوجود وفاقی حکومت کی جانب سے واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت سے ٹماٹروں کی در آمد کا سلسلہ جاری ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بھی ٹماٹروں سے بھرے ایک سو ٹرالر در آمد کئے گئے ہیں جو کہ ملک بھر کی سبزی منڈیوں تک سپلائی کئے گئے ہیں بھارت سے بڑے پیمانے پر غیر معیاری کوالٹی کے ٹماٹر در آمد کر نے کے باعث زیریں سندھ کے ٹماٹر وں کی کھپت بری طرح متاثر ہو رہی ہے اور بھارتی ٹماٹروں کو ملکی ٹماٹروں پر ترجیح دی جارہی ہے جس کی وجہ سے زیریں سندھ کے ٹماٹر کھیتوں میں ہی پڑے خراب ہو رہے ہیں ا س صورتحال میں زیریں سندھ کے ہزاروں ٹماٹر کاشت کاروں کو زبردست معاشی نقصان ہو رہا ہے جبکہ ملک کے مختلف علاقوں سے آنے والے ٹماٹروں کے بروکرز نے کاشت کاروں سے کئے جانے والے سودے منسوخ کر دیئے ہیں وفاقی حکومت کی جانب سے زیریں سندھ کے اضلاع بدین، میر پور خاص، عمر کوٹ، ٹھٹھہ، ٹنڈو محمد خان ، ٹنڈو الہٰ یار میں ٹماٹروں کی زبردست پیداوار کو مد نظر رکھے بغیر بھارت سے بڑی مقدار میں ٹماٹر در آمد کر نے کا فیصلہ زیریں سندھ کے ہزاروں کاشت کاروں کے لئے معاشی بدحالی کا باعث بن گیا ہے بھارت سے در آمد کئے جانے والے ٹماٹر لاہور کے ہولسیل ڈیلروں نے ملک بھر کی سبزی منڈیوں میں سپلائی کر نے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس سے زیریں سندھ کے ٹماٹروں کی منڈیوں میں کھپت نہ ہو نے کے برابر ہو رہی ہے اور بھارتی ٹماٹر جتنی قیمت ہو نے کے باوجود اس اعلیٰ کوالٹی کے حامل ملکی ٹماٹر پر بھارتی ٹماٹروں کو فوقیت دی جارہی ہے جس پر کاشت کار تنظیموں نے سخت احتجاج کیا ہے اس بارے کاشت کار تنظیموں ایوان زراعت ، سندھ آبادگار بورڈ، لاڑ آبادگار ایسوسی ایشن، سندھ آبادگار تنظیم کے عہدیداروں نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے اس فیصلے سے زیریں سندھ کے ہزاروں کاشت کار وں کو زبردست مالی نقصان پہنچا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت سے در آمد کئے جانے والے غیر معیاری ٹماٹر لاہور کے بڑے آڑھتی اپنے اثر رسوخ کی بنیاد پر پورے ملک کی سبزی منڈیوں میں فروخت کرا رہے ہیں جبکہ ملکی ٹماٹر کی ایک سازش کے تحت بے قدری کی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا یہ کسان دشمن رویہ زیریں سندھ کے ہزاروں کسانوں میں اشتعال کا باعث بن رہا ہے اس عوام دشمن فیصلے کے بہت منفی اثرات بر آمد ہو ں گے اور سندھ کے کاشت کار آئیندہ ٹماٹروں کی بوائی نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ نا اہل بیورو کریٹ اور سیاستدان اپنے کمیشن کی خاطر ملک کی زرعی اجناس کی ایک ایک کر کے پیداوار ختم کراتے جا رہے ہیں اور زرعی اجنا س کے لئے ملک کومکمل طور پر بھارت اور دیگر ملکوں کا محتاج بنا رہے ہیں جو کہ ملکی معیشت کے لئے بہت خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :