قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹیوبورڈ کااجلاس،دو ر یفر نس دائرکرنے کی منظور ی ،کرپشن اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہیں ،بدعنوان عناصر کیخلاف قانون کے مطابق کاروائی جاری رکھی جائے گی،قمرالزمان چوہدری ،افسران میرٹ اور شواہد کی بنیاد پر کسی پریشر کے بغیر اپنے فرائض منصبی سر انجام ، تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے، چیئرمین نیب کی ہدایت

بدھ 19 نومبر 2014 20:08

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹیوبورڈ کااجلاس،دو ر یفر نس دائرکرنے کی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 19نومبر 2014ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹیوبورڈ کا اجلاس چےئرمین نیب قمرالزمان چوہدری کی صدارت میں نیب ہیڈ کوارٹز میں منعقدہو ا۔جسمیں متعدد اہم فیصلے کئے گئے۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس نے دو ر یفر نس دائرکرنے کی منظور ی دی گئی۔پہلا ریفرنس مرزا ثناء ا للہ بیگ سابقہ سئنیروائس پریزیڈنٹ نیشنل انوسٹمنٹ ٹرسٹ لمیٹد کراچی اور چار دیگر ملزمان کے خلاف منظور ہوا۔

اس کیس میں ملزمان پر 16.18 ملین روپے کے فراڈ کا الزام ہے ۔ دوسر ا ریفرنس طارق اعوان سابق سیکرٹری ورکر ویلفیر بورڈ (KPK) اوردیگر ملزمان کے خلاف منظور ہوا ۔اس کیس میں ملزمان پر اختیارات کا غلط استعمال اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیرقانونی طور پر میرٹ کے برعکس طالب علموں کو ویلفیر سکالر شپ اور و ظائف دینے اور قومی خزانے کو تقریباََ 4.4 ملین نقصان پہنچانے کا لزام ہے۔

(جاری ہے)

ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں تین انوسٹگیشنز کی بھی منظوری دی گئی ۔پہلی انوسٹگیشنز میر شاہجہان کھتران سابق ایم ۔ڈی (PTDC) ،سعید عباس انصاری ، جی ۔ایم (PTDC) ،عبدالرسول زاہدی اور دیگر کے خلاف منظور ہوئی ۔اس کیس میں ملزمان پر426 افراد کیPTDC میں غیر قانونی طور پر بھرتی اور پیپرا قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر زمین لیز پر دینے کا الزام ہے۔

دوسر ی انوسٹگیشن میسرز فتح ٹکسٹائل ملز حیدرآباد اور دیگر کے خلاف منظور ہوئی۔ اس کیس میں ملزمان پر جعلی بِلوں کے ذرئیعے قومی خزانے کو 490 ملین کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔مزیدان ملزمان پر 840ملین روپے کا قرضہ معاف کروانے کا بھی الزام ہے۔ تیسری انوسٹگیشن نواب ذادہ محمود زیب ، سابق وزیر(KPK) اور محکمہ ڈائریکٹریٹ جنرل آف مائنز اینڈ منرل کے افسران اور دیگر کے خلاف منظور ہوئی ۔

اس کیس میں ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے  فاسفیٹ مائنز کے لائسنس جاری کئے جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 122.96 ملین کا نقصان ہوا۔ بورڈ نے چار انکوائریوں کی منظوری کا بھی حکم دیا ۔پہلی انکوائری نیشنل ہائی وے کے جی ۔ایم عمران خان یوسفزئی اور کنٹریکٹر محمد افضل بھٹی کے خلاف منظور کی گئی ۔اس کیس میں کنڑیکٹر محمد افضل کی طرف سے عمران خان یوسفزئی کو مبینہ طور پر 5 ملین رشوت دینے کا الزام ہے۔

دوسری انکوائری ڈاکٹر ریحان عبدلحفیظ، نیشنل منیجر ای پی آئی وزارتِ صحت کے خلاف منظور ہوئی۔ اس کیس میں ملزم نے غیر معیاری اور کم مدتِ میعا د کی ویکسین اور سرنجیں امپورٹ کرنے کے علاوہ ٹیکس چوری کابھی الزام ہے۔ تیسری انکوئری سابق ایم ایس میوہسپتال لاہور، ڈاکٹر زاہد پرویز اور دیگر کے خلاف منظور ہوئی۔ اس کیس میں ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور ہسپتال کے فنڈ میں خردبُرد کرنے کا الزام ہے ۔

چوتھی انکوئری سابق چیف ایگزیکٹیو ایوب میڈیکل انسٹیٹوٹ ایبٹ آباد، ڈاکٹر ضیاء الرحمن کے خلاف منظور ہوئی اس کیس میں ملزم پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور غیر قانونی طور پر اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ ایگزیکٹیو بورڈ نے رستم ذاد گل ، سابق چیف انجئیر پیسکو کی طرف سے کی جانے والی 3.5 ملین کی ویلنٹری ریٹرن کی درخواست کی بھی منظوری دی۔ نیب کے ایگزیکٹیو بورڈ نے عدمِ شواہد کی بنیاد پر نیشنل بینک دادو کے ملازم محمد ابراہیم تونیو کے خلاف STR کو بھی بند کرنے کا حکم دیا۔

آخر میں چےئرمین نیب قمرالزمان چوہدری نے کہا کہ نیب ملک سے کرپشن اور بدعنوانی کے خاتمے کے لئے پر عزم ہے اور بدعنوان عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی جاری رکھی جائے گی۔ انہوں نے نیب افسران پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ میرٹ اور شواہد کی بنیاد پر کسی پریشر کے بغیر اپنے فرائض منصبی سر انجام دیں اور اس سلسلے میں تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔

متعلقہ عنوان :