این اے 125مبینہ دھاندلی کیس میں نادرا نے 125صفحات پر مشتمل رپورٹ ٹربیونل کو جمع کروا دی

5 پولنگ اسٹیشنز کے متعدد ووٹوں کی تصدیق نہیں ہو سکی،پولنگ کے دوران جعلی ووٹ کاسٹ کیے گئے ،شناختی کارڈ نمبر بھی جعلی ہیں، کاؤنٹرز فائلوں پر شناختی کارڈکے نمبر بھی جعلی پائے گئے ہیں،پولنگ اسٹیشن نمبر 6 میں ایک ایک شخص نے چھ، چھ بار ووٹ کاسٹ کیے، حکومت ڈیڑھ سال سے بھاگ رہی تھی، نادرا کی رپورٹ سے ہمارے موقف کی تائید ہو گئی ہے ‘ پی ٹی آئی کے درخواست گزارحامد زمان کی گفتگو

ہفتہ 13 دسمبر 2014 21:13

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 دسمبر 2014ء ) این اے 125مبینہ دھاندلی کیس میں نادرا نے 125صفحات پر مشتمل رپورٹ ٹربیونل کو جمع کروا دی۔ رپورٹ کے مطابق 5پولنگ اسٹیشنز کے متعدد ووٹوں کی تصدیق نہیں ہو سکی،پولنگ کے دوران جعلی ووٹ کاسٹ کیے گئے اور شناختی کارڈ نمبر بھی جعلی ہیں۔ پولنگ اسٹیشن 5، 6، 98، 107، 110پر 1254ووٹوں میں 280جعلی نکلے۔ نجی ٹی وی کے مطابق رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کاؤنٹرز فائلوں پر شناختی کارڈکے نمبر بھی جعلی پائے گئے ہیں۔

پولنگ اسٹیشن نمبر 6 میں ایک شخص نے چھ بار ووٹ کاسٹ کیا۔ پولنگ اسٹیشن نمبر 98میں 12افراد نے دو ،دو بار ووٹ کاسٹ کیے۔مذکورہ حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار حامد زمان نے مسلم لیگ (ن) کے کامیاب امیدوار خواجہ سعد کیخلاف انتخابی عذر داری دائر کر رکھی ہے۔

(جاری ہے)

حامد زمان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ڈیڑھ سال سے بھاگ رہی ہے ۔ ہماری قیادت کا جن چار حلقوں کو بطور ٹیسٹ کیس لینے کا مطالبہ تھا این اے 125بھی اس میں شامل ہے اور نادرا کی رپورٹ کے بعد ہمارے موقف کی تائید ہو گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ، ریٹرننگ افسران اور پرایزائڈنگ آفیسر زاس بد عنوانی میں ملوث ہیں ۔ نادرا کی رپورٹ سے ثابت ہو گیا ہے کہ انتخابات کے نتائج چوری کئے گئے۔