شہری ایکشن کمیٹی حیدرآباد کی لمس یونیورسٹی کے ڈاکٹرز کو تھر میں بچوں کی ہلاکت پر ریسریچ سے روکنے کی شدید مذمت

پیر 15 دسمبر 2014 22:31

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15دسمبر۔2014ء) شہری ایکشن کمیٹی حیدرآباد کے آصف ظہوری و دیگر عہدیداران نے اپنے مشترکہ بیان میں لمس یونیورسٹی کے ڈاکٹرز کو تھر میں بچوں کی ہلاکت پر ریسریچ سے روکنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ سندھ پر قابض حکمرانوں نے اپنی کرپشن اورنااہلی چھپانے کیلئے معصوم بچوں کی زندگیاں ضائع کردیں جس کا واضع ثبوت لمس یونیورسٹی کے میل اینڈ فی میل ڈاکٹرز کی ٹیم کو تھر میں بچوں کی اموات پر ریسریچ کرنے سے روکنا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ تھر کی بے حس ضلعی انتظامیہ اور ان کے آقاؤں میں خوفِ خدا ختم ہو چکا ہے جو کہ ان عمل سے صاف ظاہر ہو چکا ہے ۔انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت عوام کو اپنا غلام اور خو د کو آقا سمجھنے کا عمل فوری طور پر بند کرے اور تھر میں جاری بچوں کی اموات پر مستعفی ہوجائے ۔ شہری ایکشن کمیٹی حیدرآباد نے صدر پاکستان منمون حسین ، وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف ،گورنر سندھ اور وزیرِ اعلی سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ لمس یونیورسٹی کے ڈاکٹرز کی ریسریچ ٹیم کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیں اور اس واقعہ کے ذمہ داران کے خلاف فوری کاروائی کریں ۔

متعلقہ عنوان :