درست رہنمائی سے طلباء میں معیاری تحقیقی رجحان پید کیا جاسکتا ہے،ڈاکٹریونس،

جامعہ اردو شعبہ اردو کے تحت ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلبا کے لئے منعقدہ سیمینار سے مقررین کا خطاب

جمعرات 18 دسمبر 2014 23:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء)پروفیسرڈاکٹریونس حسنی نے کہا ہے کہ تحقیق کے طالبعلم کو درست مشورہ دینے اور درست رہنمائی کرنے سے طلبا میں بہتر اور معیاری تحقیقی رجحان پیدا کیا جاسکتا ہے۔شعبہ اردو طلبا کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لئے اچھے اور تعمیری اقدامات کررہا ہے جو کہ خوش آئیند ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ اردوکے شعبہ اردو کے تحت ایم فل اور پی ایچ ڈی طلبہ و طالبات کے لئے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سیمینار سے شعبہ اردوکے نگران سعید حسن قادری نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبا کی محنت اور لگن قابل ستائش ہے ۔طلبا کوتحقیق میں ہرممکن تعاون فراہم کریں گے۔سیمینار کے انعقاد میں ڈین آف آرٹس ڈاکٹر ناہیدابرار نے بہت تعاون کیا ہے جس پر ان کے مشکور ہیں اور امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں بھی وہ اسی طرح اردو کی خدمت میں پیش پیش رہیں گی۔

(جاری ہے)

سیمینار میں طلبہ وطالبات اور پروفیسرنیلوفرزمان،ڈاکٹرسمیرابشیر،ڈاکٹرفداحسین انصاری،ڈاکٹریاسمین سلطانہ ڈاکٹرعابدہ سلطانہ ،ڈاکٹرسرداراحمدخاں، ڈاکٹرداوٴدعاصم۔

ڈاکٹر طاہرقریشی ۔ڈاکٹرشیرازعلی سمیت دیگر اساتذہ کرام نے بھی شرکت کی۔جبکہ دراثنا ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلبا نے اپنے تحقیقی موضوعات کے دفاع کرنے کے لئے لیکچرزبھی دیئے۔جن عشرت شہنازنے سراج اورنگ آبادی اردو غزل کی روایت۔ایازعلی لاشاری نے گیان چند بحیثیت ماہر لسانیات۔عبیداللہ نے اردو افسانہ میں اسلامی عناصر۔سہیل محمود نے اردو کا ابلاغی مزاج۔فہیم الدین نے اورد سفر نامہ اکیسویں صدی کی پہلی دہائی میں ۔ثمرینہ لیاقت نے فضل کریم فضلی احوال آثار۔محمدناصر نے نارش حیدری کی صحافتی خدمات۔جنت اللہ نے امیر حمزہ شنواری کی اردو خدمات۔فرحین فیاض نے مصطفے ذیدی ایک مطالعہ کے موضوع پر لیکچرز دیے۔