ٹوبہ ٹیک سنگھ ‘میریٹ ہوٹل حملہ کے ملزم کے بیٹے کو مدرسہ سے بے دخل کر دیا گیا

سوچ بھی نہیں سکتیں کہ میر بیٹا سانحہ پشاور میں ملوث ہے ارشد کی والدہ کی گفتگو

منگل 23 دسمبر 2014 13:43

ٹوبہ ٹیک سنگھ ‘میریٹ ہوٹل حملہ کے ملزم کے بیٹے کو مدرسہ سے بے دخل کر ..

ٹوبہ ٹیک سنگھ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) اسلام آباد میں میریٹ ہوٹل پر حملہ کے ملزم محمد اشفاق کے دو بیٹوں کو مدرسہ سے بے دخل کر دیا گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق 17 سالہ شعیب اور 10 سالہ سہیل کمالیہ ٹاوٴن کے مدرسہ عبداللہ بن عباس میں قرآن حفظ کر رہے تھے جب انہیں بے دخل کر دیا گیامدرسہ کے عہدے دار قاری غلام رسول نے بتایا کہ انہیں معلوم نہیں تھا کہ دونوں اشفاق کے بیٹے ہیں۔

ہمیں یہ اس وقت معلوم ہوا جب ان کے ماموں ارشد کو گرفتار کر لیا گیا۔انٹیلی جنس اہلکاروں نے ارشد کے موبائل فون پر ایک مشکوک فون کال آنے پر زیر حراست لیا انہیں 2008 میں بھی اشفاق سے متعلق معلومات اکھٹی کرنے کیلئے حراست میں لیا گیا تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق اشفاق 2008 میں میریٹ ہوٹل پر حملہ کے بعد افغانستان فرار ہو گئے تھے۔

(جاری ہے)

دو سال قبل شعیب کو اپنے والد سے ملنے کے غرض سے افغانستان جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا تاہم، چھ مہینے تک تحقیقات کے بعد شعیب کو رہا کر دیا گیا۔

ادھر، ارشد کی والدہ صغرہ بی بی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ سوچ بھی نہیں سکتیں کہ ان کا بیٹا سانحہ پشاور میں ملوث ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ کرائے کے کچے گھر میں رہتے ہیں اور ارشد گدھا گاڑی چلا کر محدود آمدنی میں گھر چلاتا ہے۔'اگر یہ ثابت ہو گیا کہ ارشد سکول پر حملہ میں ملوث ہے تو میں اسے کبھی گھر واپس آنے نہیں دوں گی۔ میں اس کے بچوں کو بے اولاد لوگوں کے حوالے کر دوں گی۔

متعلقہ عنوان :