بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے کاشیڈول جلدازجلد جاری کیاجائے ،آل پارٹیز ڈیموکریٹک الائنس کا الیکشن کمیشن سے مطالبہ

پیر 5 جنوری 2015 22:52

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 جنوری 2015ء) آل پارٹیز ڈیمو کریٹک الائنس کے رہنماؤں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیاہے کہ بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے کاشیڈول جلدازجلد جاری کیاجائے تاکہ کوئٹہ میں بسنے والی تمام اقوام متحدہوکرشہرکوکھنڈرات میں تبدیل کرنے اورپسماندہ رکھنے والی سوچ کاراستہ روک سکیں کیونکہ کوئٹہ میں بسنے والی تمام اقوام ایک گلدستہ کی مانندہے جنہوں نے بلدیاتی انتخابات میں یکجہتی کامظاہرہ کرکے عوام کے مسائل کوحل نہ کرنے والوں کے عزائم کوناکام بنایاہے ان خیالات کااظہار اے پی ڈی اے کے کنوئنر اور مسلم لیگ( ن) کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی ،عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر بلوچستان اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈرانجینئر زمرک خان اچکزئی ،رشید خان ناصر ،ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے سربراہ عبدالخالق ہزارہ ،مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے جنرل سیکرٹری نصیب اللہ بازئی ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی میڈیا سیل کے سربراہ آغا حسن بلوچ،ملک نصیر شاہوانی ،تحریک انصاف کے رہنماء عبدالباری بڑیچ ،مسلم لیگ (ق) کے چوہدری شبیر احمد ،پیپلز پارٹی کے رہنماء غلام ربانی ،جماعت اسلامی کے ڈاکٹر رحیم خان ناصر ،آزاد گروپ کے سردار حیات اللہ ساتکزئی ،منور ہ منیر اور دیگر نے نومنتخب کونسلر زیحییٰ خان ناصر کی جانب سے مقامی ہوٹل میں دیئے جانیوالے ظہرانے کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیانوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ اے پی ڈی اے کوقائم کرکے اس پلیٹ فارم سے شہرویوں کے مسائل کوحل کرنے اوردرپیش مشکلات سے نجات دلانے کیلئے جدوجہد کاآغاز کیاوراے پی ڈی اے میں شامل جماعتوں نے مجھ پراعتمادکیااورپارٹی کے صوبائی صدرنے مشاورت کے بعد مجھے اتحادکی قیادت کرنے کااختیاردیامیری کوشش رہی ہے کہ میں ساتھیوں کے اعتمادپرپورااتروں اورتمام سیاسی جماعتوں اورکونسلروں کوساتھ لیکرچلوں ان کاکہناتھاکہ بلدیاتی انتخابات کوایک سال کاعرصہ گزرچکاہے دنیامیں انتخابات کااتناطویل سلسلہ شایددنیامیں کہی نہیں ہواہوگاجس پرصوبائی حکومت الیکشن کمیشن اوروزیربلدیات کوعالمی سطح پر ایوارڈملناچاہئے جنہوں نے معاملے کواتناطول دیاانہوں نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے میں مےئراورڈپٹی مےئرچےئرمین اورڈپٹی چےئرمین کاانتخاب کافیصلہ بھی کونسلروں کے ہاتھ میں ہے وہ کس کے حق میں اپناووٹ استعمال کرتے ہیں انہوں نے اتحاد میں شامل جماعتوں اورآزادگروپ کے کونسلروں کومبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ انہوں نے ایک سال تک صبروتحمل کامظاہرہ کیااوراب بھی استقامت کے ساتھ آخری مرحلے کرعبورکرسکتے ہیں صوبائی حکومت میں شامل 2قوم پرست جماعتوں نے عوام کی تقدیربدلنے کے دعوے کئے مگرانہوں نے اپنی تقدیربدلی پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس ڈیڑھ ماہ تک جاری رہامگروہاں بلوچستان اورعوام کے حقوق کے حوالے سے ان جماعتوں نے کچھ نہیں کیادہشتگردی کے خاتمے کیلئے ہونے والی دونوں اے پی سی میں عوام کے مسائل پرکوئی توجہ نہیں دی جس میںآ ئینی ترامیم کی منظوری دیدی گئی وہاں پربھی قوم پرست جماعتوں نے صوبے کیلئے آواز بلند نہیں کی بلکہ اپنے مفادات کیلئے مگن رہے انہوں نے عوام کوبلادیاہے کوئٹہ کی حالت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کوئٹہ کے کونسلروں نے تمام مراعات کوٹھکرادیاہے انہوں نے کہاکہ میں نے مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر نواب ثناء اللہ زہری سے ٹیلی فون پر بات کی ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ وہ جلداز جلد کوئٹہ آئیں تاکہ مشاورت سے میئر اور ڈپٹی میئر کے ناموں کا حتمی فیصلہ کیا جاسکے انہوں نے یقین دلایا کہ اے پی ڈی اے چاہے اپوزیشن میں ہویا انتخابات جیت جائیں دونوں صورتوں میں کوئٹہ کے عوام کے مسائل کے حل کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے عوامی نیشنل پارٹی کے بلوچستان اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈرانجینئرز مرک خان اچکزئی نے کہاکہ کوئٹہ صوبے کا نہ صرف دارالحکومت ہے بلکہ یہاں پر صوبے میں آباد تمام اقوام موجود ہیں اور اس شہر پر سب کا حق ہے انہوں نے امید ظاہر کی کہ اے پی ڈی اے کوئٹہ کو ایک محفوظ اور پرامن شہر بنانے میں بھی اپنا کردار ادا کرے گی انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت میں شامل دونوں قوم پرست جماعتیں اپنے اپنے مفادات تک محدود ہیں ایک جماعت کے بااثر صوبائی وزیر کی بیٹی کو راتوں رات ترقی دیدی گئی جبکہ دوسری جماعت سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ حکومتی شخصیت کے ایک قریبی رشتہ دار کا نام چیئرمین پبلک سروس کمیشن کیلئے دیا گیا جو افسوسناک ہے انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہر کی جو حالت کردی گئی ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کوئٹہ شہر میں کوئی سرکاری زمین نہیں چھوڑی گئی اگر ان جماعتوں کا بس چلے تو وہ گورنر ہاؤس اور وزیراعلیٰ ہاؤس بھی الاٹ کردینگے میرٹ اور امن وامان کی باتیں کرنیوالوں نے ایسا کوئی کام نہیں کیا جس سے ان کے دعوؤں میں سچائی نظر آئے انہوں نے کہاکہ اپوزیشن ارکان کے فنڈز بند کردیئے گئے ہیں جو حکومت ایک شہر کے مسائل حل نہیں کرسکتی وہ صوبے کے مسائل کیا حل کریگی انہوں نے کہاکہ اب بھی جبکہ بلدیاتی انتخابات آخری مرحلے کے بعد میئر ڈپٹی میئر چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات ہونے جارہے ہیں تو بھی کونسلروں کو مراعات کا لالچ اور دھمکیاں دی جارہی ہیں ہم سمجھتے ہیں ہارجیت جمہوریت کا حصہ ہے مگر کسی کو دھونس دھمکی کے ذریعے انتخابات پر اثر انداز ہونے نہیں دینگے گذشتہ کئی ماہ سے اسمبلی کا اجلاس تک نہیں بلایا جارہا اس کی وجہ یہ ہے کہ دونوں جماعتیں اپنے مفادات کے حصول کیلئے مصروف ہیں ہم نے کوئٹہ کو آباد کرنے کا عزم کیا ہے ہم عدم تشدد کے پیروکار ہیں اور باچا خان کے اس فلسفے پر عمل کرتے رہے ہیں انہوں نے کہاکہ قلعہ عبداللہ چمن میں اگر بلدیاتی انتخابات میں طاقت کے استعمال کی کوشش کی گئی تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے اگر کسی نے طاقت کے استعمال کی کوشش کی تو اسے اسی طرح جواب دیا جائیگا انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ قلعہ عبداللہ چمن میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے موقع پر غیر جانبدار عملہ تعینات کیا جائے اورپولنگ اسٹیشنوں پر ایف سی تعینات کی جائے۔

(جاری ہے)

ایچ ڈی پی کے سربراہ عبدالخالق ہزارہ نے کہاکہ اے پی ڈی اے کے کونسلران مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے حکومت کی اتحاد کی جانب سے تمام مراعات کو ٹھکرا دیااور آج بھی متحد ہیں انہوں نے کہاکہ ماضی کے لیٹل پیرس کی حالت خراب کردی گئی ہے شہر کے مسائل حل کرنے اور اسے دوبارہ سے ماضی کی شکل دینے کیلئے بھر پور اقدامات کرنے ہونگے انہوں نے کہاکہ کوئٹہ شہر امن اور بھائی چارے کو گہوارہ ہوتا تھا مگر اب اس شہر میں تعصبات کی آگ لگادی گئی ہے رواداری ختم ہوگئی ہے انتہا پسندی کو فروغ دیا گیا ہے ہم کہتے ہیں کہ یہ شہر صرف رواداری سے چل سکتا ہے طاقت کے ذریعے مسائل حل نہیں ہوسکتے شہر میں آباد تمام لوگوں کو ایک دوسرے کے زبان قوم مذہب مسلک کا احترام کرنا ہوگا تاکہ ہم کوئٹہ کو ایک مرتبہ پھر ایک خوبصورت شہر بناسکیں اور اس کیلئے تمام کونسلران کو اتحاد واتفاق کا بھر پور مظاہرہ کرنا ہوگااس موقع پردیگر مقررین نے کہاکہ اے پی ڈی اے کا قیام کوئٹہ شہر کے بہتر مستقبل اور عوام کے وسیع تر مفاد میں عمل میں لایا گیا عوام کو ہم سے توقعات ہیں کہ ہم ان کی توقعات پر پورا اتر یں گے اور ہم نے اپنے اتحاد واتفاق کے ذریعے اس سلسلے کو آگے بڑھانا ہوگا انہوں نے کہاکہ ہمارے مخالفین ہمارے کونسلروں کو توڑنے کی کوشش کرینگے مگر ہم نے اتحاد واتفاق کا بھر پور مظاہرہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ انتخابات کا آخری مرحلہ مکمل ہونے کے بعد فوری طور پر اداروں کے سربراہوں کے انتخاب کیلئے شیڈول کا اعلان کیا جائے انہوں نے کہاکہ کوئٹہ مختلف اقوام کا گلدستہ ہے اس میں مختلف قوموں سے تعلق رکھنے والے آباد ہیں اور یہ تمام قوموں کا شہر ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے کوئٹہ کو کھنڈرات میں تبدیل کرنیوالی سوچ کا راستہ روکنا ہے انہوں نے کہاکہ ہم عوام کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہم پر اعتماد کااظہار کیا ہم کوئٹہ شہر کو ایک قوم یا ایک پارٹی کا نہیں بلکہ تمام قوموں اور جماعتوں کا شہر سمجھتے ہیں اور اس کی میئر شپ بھی اسی سوچ رکھنے والوں کے پاس ہونی چاہیے تاکہ عوام کے مسائل حل ہوسکیں۔