سندھ حکومت نے گندم کی خریداری کا ٹارگٹ 13 لاکھ سے کم کرکے 9 لاکھ ٹن کر دیا ،گیان چند اسیرانی

گذشتہ سیزن کی سات لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ پہلے ہی گوداموں میں موجود ہے ،صوبائی وزیر خوراک

منگل 14 اپریل 2015 22:56

نواب شاہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 اپریل۔2015ء) صوبائی وزیر خورا ک ، ایکسائز اور اقلیتی امور گیان چند اسیرانی نے سرکٹ ہاوٴس نواب شاہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے گندم کی خریداری کا ٹارگٹ 13 لاکھ سے کم کرکے 9 لاکھ ٹن کر دیا ہے کیونکہ گذشتہ سیزن کی سات لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ پہلے ہی گوداموں میں موجود ہے جو فروخت نہ ہوسکی جبکہ اس کے علاوہ مرکزی حکومت کی جانب سے مزید سات لاکھ ٹن گندم منگوا کر سندھ حکومت کو دے دی گئی جو انسانی صحت کے لئے انتہائی مضحر ہے اس لئے ہم نے اس کی شکایت بھی مرکزی حکومت سے کی ہے اور اس کے علاوہ مرکزی حکومت کو لکھا ہے کہ چار لاکھ ٹن گندم پاسکو کے لئے خریدی جائے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں 398 خریداری کے مرکز قائم کئے گئے ہیں اور ہم اس سال بیس فیصد گندم خریدیں گے جبکہ کسی بھی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے والے اہلکار کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی اور اس سلسلے میں ہم نے آبادگاروں کی شکایات پر تین ضلعوں کے ضلعی فوڈ کنٹرولز کو فوری طور پر معطل کردیا ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے کہا کہ کچے شراب کی خرید و فروخت جس میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے کے 112 کیس درج کئے گئے ہیں اور دو ایکسائز ڈائریکٹر، چار ایکسائز اور ٹیکسیشن افسران اور 11 ایکسائز انسپکٹرکو معطل کیا گیا ہے۔

اس موقع پر عوامی شکایت پر نواب شاہ کے گنجان آباد علاقے اور اے سیکشن پولیس اسٹیشن کے سامنے قائم شراب کے اڈے کو فوری طور پر بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے ڈائریکٹر ایکسائز سے رپورٹ طلب کرلی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر شہید بینظیر آباد طاہر حسین سانگی، ڈسڑکٹ فوڈ کنٹرولر عبدالقیوم کلہوڑو اور دیگر اعلی افسران بھی موجود تھے

متعلقہ عنوان :