وانا ، سپین، تنائی میں طوفانی بارشیں، کٹی فصلیں تباہ، سیلابی ریلوں سے دس کچے مکانات متاثر

منگل 12 مئی 2015 16:32

وانا( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 مئی۔2015ء) جنوبی وزیرستان ایجنسی وانا کے جنوب مشرق میں واقع علاقوں سپین اور تنائی میں مسلسل طوفانی بارش نے گندم کی کٹی فصلوں اور سینکڑوں کھلیانوں کو شدید متاثر کیا پہنچایا ،دوسری جانب حفاظتی پشتیں اور پروٹیکشن وال نہ ہونے کی وجہ سے طغیانی اور سیلابی ریلوں نے سخت تباہی مچاکر دس کچے مکانات کو جزوی نقصان پہنچانے کے علاوہ درجنوں باغیچے اور قابل کاشت زرعی اراضی کو اپنے ساتھ بہہ کر لے گئیں جس کے بابت مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء شاہ حسین وزیر اور جے یوآئی (ف) کے سنئیر رہنماء مولانا محمود عالم وزیر کے علاوہ تمام سیاسی پارٹیوں نے صحافیوں کے ہمراہ ان متاثرہ گاؤں کا تفصیلی جائزہ لیکر دورہ کیا اس موقع پر شاہ حسین وزیر اور محمودعالم وزیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کو شدید مالی نقصان پہنچا ہے لہذا حکومت ان متاثرہ خاندانوں کو فوری طورپر معاوضہ دیکر ان کے مشکلات کا ازالہ کریں اور حکومت وقت نقصانات کاصحیح تخمینہ لگاکر کسی قسم کی لاپرواہی اور دیری سے ماورا ہوکر علیحدہ گرانٹ کا اعلان کیا جائیں انہوں نے مذید کہا کہ حکومت کی عدم توجہی کے باعث پچھلے ادوار میں کئی بار طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں نے علاقہ سپین اور تنائی کے عوام کو کروڑوں روپے نقصان پہنچانے کے باوجود ایک پائی تک مدد نہیں کیا ہے جو سراسر ظلم اور نا انصافی ہے کیونکہ عام وخاص افراد مایوسی کا شکار ہوکر مزید سرکاری پلاسٹکی وعدوں سے بیزار ہوچکے ہیں اس موقع پر انہوں نے متفقہ طورپر گورنر کے پی کے سرادار مہتاب عباسی ،حلقہ این اے 41وانا کے ایم این اے غالب خان وزیر اور جنوبی وزیرستان پولٹیکل ایجنٹ اسلام زیب سے پر زور مطالبہ کیا کہ علاقہ سپین اور تنائی کو افت زدہ قرار دیکر متاثرہ خاندانوں کے نقصانات کا سروے کراکر ازالہ کیا جائیں مولانا محمود عالم وزیر اور شاہ حسین وزیر نے کہا کہ حکومت مذید پلاسٹکی وعدوں کی بجائے عملی اقدامات اٹھاکر لوگوں کو تسکین اور مالی امداد پہنچانے کی مخلصانہ کو ششیں کی جائیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ متاثرہ خاندانوں کے نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری طورپر مالی تعاون دینے کا مطالبہ کیا گیا اس نقصانات کے حوالے جنوبی وزیرستان میں آفت سے نمٹنے کیلئے ادارہ ایف ڈی ایم اے سے بار ہا رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن بار آور ثابت نہ ہوسکی ۔

متعلقہ عنوان :