ریحام خان کے پروٹوکول اور سکیورٹی پر عوام کے ٹیکسوں سے خرچہ کیا جاتا ہے‘ فیصل میر

عمران خان خود دِن رات ٹیکس چوروں کیخلاف باتیں کرتے ہیں مگر اُن کی اہلیہ کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے ایف بی آر کو نوٹس جاری کرنے پڑے نوٹس کے نتیجے میں ریحام خان نے آخر کار این ٹی این نمبر حاصل کر لیا ،اُن کا نام ریحان رحمان درج ہے ‘ سیکرٹری اطلاعات پی پی لاہور کی پریس کانفرنس

ہفتہ 23 مئی 2015 21:09

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 مئی۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی لاہور کے سیکرٹری اطلاعات فیصل میر نے کہا ہے کہ عمران خان خود تو دِن رات ٹیکس چوروں کے خلاف باتیں کرتے ہیں مگر اُن کی اہلیہ اور اینکر پرسن ریحام رحمان (ریحام خان ) کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ایف بی آر کو نوٹس جاری کرنے پڑے،ریحام خان کو خیبر پختوانخواہ حکومت نے سٹریٹ چلڈرن کا نمائندہ بنایا ہے اور اُن کے پروٹوکول اور سکیورٹی پر عوام کے ٹیکسوں سے خرچہ کیا جاتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات خرم فاروق کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ فیصل میر نے کہا کہ نادرا کے ریکارڈ کے مطابق ریحام خان کا اصل نام ریحام رحمان ہے جوکہ اُن کے شناختی کارڈ نمبر13101-1902078-8 پر درج ہے۔

(جاری ہے)

ایف بی آر نے گذشتہ ماہ میڈیا رپورٹس کو کنفرم کرنے کے بعد ریحام رحمان کو یہ نوٹس دیا تھا کہ انہوں نے نہ تو کبھی پاکستان کے خزانے میں کوئی پیسہ جمع کروایا ہے اور نہ ہی کبھی انکم ٹیکس ریٹرن جمع کروائی ہے۔

ایف بی آر کے اس نوٹس کے نتیجے میں عمران خان کی اہلیہ اور تحریک انصاف کی مستقبل کی لیڈر نے 21 اپریل 2015 کو آخر کار این ٹی این نمبر حاصل کر لیا جس پر اُن کا نام ریحان رحمان درج ہے اور اُن کا این ٹی این نمبر 4385201-7 ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب گذشتہ کئی برس سے ریحام خان اپنے ٹاک شوز میں پاکستان کے عوام کو ٹیکس چوروں اور ٹیکس کلچر کے فروغ پر لیکچر دیتی رہی تھیں تو یہ بات بخوبی اُن کے علم میں تھی کہ وہ اپنی ذاتی انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہ کروا کر پاکستان کے انکم ٹیکس آرڈینس کے سیکشن 114 کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔

ریحام خان کو حکومتِ خیبر پختوانخواہ نے سٹریٹ چلڈرن کا نمائندہ بنایا ہے اور اُن کے پروٹوکول اور سکیورٹی پر عوام کے ٹیکسوں سے خرچہ کیا جاتا ہے۔ اب انہیں تحریک انصاف کی بڑی لیڈر کے طور پر گلگت بلتستان کے جلسوں سے لانچ کیا جارہا ہے۔ وہ لاہور میں سٹریٹ چلڈرن کے سیمنار سے خطاب کر رہی ہیں۔ پاکستان کے عوام ریحام خان سے اس بات کا مطالبہ کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ وہ بتائیں کہ انہوں نے گذشتہ ماہ این ٹی این نمبر حاصل کرنے کے بعد اپنی نہ جمع کروائی گئی انکم ٹیکس ریٹرنز کا جرمانہ سرکاری خزانے میں جمع کروا دیا ہے یا نہیں تاکہ عوام کو اس بات کی تسلی ہو سکے کہ ریحام خان بھی اپنی پروتوکول سکیورٹی اور سٹریٹ چلڈرن پر اٹھنے والے خرچے میں اپنی جیب سے کچھ حصہ ٹیکس کی صورت میں ڈال رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹ کے مالک شعیب شیخ نے 26 روپے ٹیکس ادا کیا اور تحریک انصاف نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایف آئی اے اور ایف بی آر کے ذریعے شعیب شیخ کی ٹیکس چوری کے بارے میں تحقیقات کرے۔ اِن حالات میں ریحام رحمان کو اپنے ٹیکس معاملات عوام کے سامنے شفاف طریقے سے پیش کرنے چاہیے تاکہ جب وہ گلگت بلتستان جلسہ کریں تو تحریک انصاف میں سے ہی کوئی اُن کی سیاسی حیثیت پر انگلی نہ اُتھا سکے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے اخبار میں ریحام خان کا بیان چھپا ہے کہ انہوں نے کنٹینر میں عمران خان کو لیکچر دیا کہ شادی کے لیے استخارہ کسی سے نہیں کروایا جاتا بلکہ خود کیا جاتا ہے۔ آج عمران خان کو اپنی اہلیہ کو جواباً بتانا چاہیے کہ انکم ٹیکس ریٹرن بھی خود جمع کروائی جاتی ہے کوئی دوسرا آپکی ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کرواتا۔