پاکستان کو اس وقت دنیا میں اپنا امیج بہتر کرنیکا چیلنج درپیش ہے ،سیاحت کو فروغ دیکر جلد اور مثبت نتائج حاصل کئے جا سکتے ‘ سی ای او کوتھم

حکومت آمدنی میں اضافے کیلئے چند شعبوں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے ،سیاحت کوترقی دیکر زراعت سے زیادہ آمدنی حاصل کی جا سکتی ہے حکومت کسی بھی فورم پر بلائے پرائیویٹ سیکٹر اس حوالے سے قابل عمل تجاویز اور ہر ممکن مدد فراہم کرنے کو تیار ہے‘ احمد شفیق کاتقریب سے خطاب

اتوار 24 مئی 2015 17:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 مئی۔2015ء) کالج آف ٹور ازم اینڈ ہوٹل مینجمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احمد شفیق نے سیاحت کے شعبے کو زبوں حالی سے نکالنے کیلئے ایک مرتبہ پھر آئندہ مالی سال کے بجٹ میں فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کسی بھی فورم پر بلائے پرائیویٹ سیکٹر اس حوالے سے قابل عمل تجاویز اور ہر ممکن مدد فراہم کرنے کو تیار ہے ،حکومت اپنی مجموعی قومی آمدنی میں اضافے کیلئے صرف چند مخصوص شعبوں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے حالانکہ سیاحت ایسا شعبہ ہے جسے ترقی دے کر زراعت سے زیادہ آمدنی حاصل کی جاسکتی ہے۔

گزشتہ روز سیاحت کے فروغ کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے احمد شفیق نے کہا کہ دنیا کے بہت سے ممالک کی ترقی میں سیاحت سے حاصل ہونے والے کثیر زر مبادلہ کا بڑاعمل دخل ہے ، یہ ایسا شعبہ ہے کہ اس سے نہ صر ف کثیر آمدنی حاصل ہوتی ہے بلکہ اس سے بیروزگاری کا خاتمہ اور ملک میں ہوٹلنگ سمیت کئی شعبوں کو بھی عروج حاصل ہو سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں پاکستان کو سب سے پہلے دنیا میں اپنا امیج بہتر کرنے کا چیلنج درپیش ہے اوراس کے لئے سیاحت ایسا شعبہ ہے جس پرانتہائی کم اخراجات کر کے بہت جلد اور مثبت نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ حکومت تمام شعبوں سے پیسہ نکال کر اس طرف لگا دے بلکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت سیاحت کی ترقی کیلئے مرحلہ وار پروگراموں کا اعلان کرے جس کے تحت پہلے اپنے ملک کی عوام ،دوسرے مرحلے میں علاقائی ممالک اور تیسرے مرحلے میں بین الاقوامی سیاحوں کو راغب کرنے پروگرام تشکیل دئیے جائیں۔`

متعلقہ عنوان :