اوپن یونیورسٹی کا ورکشاپس میں حاضری یقینی بنانے کے لئے

آئندہ سمسٹر سے بائیو میٹرک سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ

بدھ 3 جون 2015 12:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جون۔2015ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی انتظامیہ نے اہم تعلیمی پروگرامز کی معاون تدریسی ورکشاپس میں حاضری کو یقینی بنانے اور ورکشاپ میں طلبہ کی شرکت لازمی بنانے کے لئے آئندہ سمسٹر سے بائیومیٹرک سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔نادرا اور موبائل فون کمپنی "زونگ" کے اشتراک سے یہ سروس ملک بھر میں موجود یونیورسٹی کے تمام علاقائی دفاتر میں بھی شروع کرائی جائے گی۔

وائس چانسلر ‘ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے ورکشاپس میں جعلی حاضریاں لگوانے متعلقہ طالب علموں کی جگہ دوسرے افراد کی شرکت جیسے تمام امکانات کو ختم کرنے کے لئے بائیو میٹرک سسٹم متعارف کرانے کے احکامات جاری کردئیے ہیں۔ڈاکٹر شاہد صدیقی نے تمام علاقائی دفاتر کے ڈائریکٹرز کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اگلے سمسٹر سے بائیو میٹرک نظام متعارف کرانے کے لئے کوششیں تیز کردیں۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں ضروری امور جاری ہیں جو بہت جلد مکمل کرلیے جائیں گے۔ابتدائی طور پر بائیومیٹرک نظام صرف ورکشاپس میں حاضری کو یقینی بنانے کے لئے ہوگا ‘ جسے بتدریج فائنل امتحانات میں طلبہ کی حاضری کو یقینی بنانے کے لئے بھی شروع کیا جائے گا۔بائیومیٹرک سسٹم متعارف کرانا ‘ معیاری تعلیم کو یقینی بنانے کے لئے یونیورسٹی کی کوششوں کا حصہ ہے۔

ڈاکٹر شاہد صدیقی نے وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد یونیورسٹی کی مجموعی ترقی کے لئے مختلف سطح کے عملی اقدامات شروع کردئیے ہیں۔یونیورسٹی نے ملک بھر میں رہائش پذیر اپنے لاکھوں طلبہ و طالبات کو مطلوبہ معلومات تک آسان رسائی کے لئے اور ان کے سوالات کے جوابات اور مسائل و مشکالات کے حل کے لئے "آن لائن کمپلینٹ مینجمنٹ سینٹر"قائم کردیا ہے۔

ملک بھر میں موجود اوپن یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات اپنے داخلوں ‘امتحانات اور کتابوں کے بارے میں معلومات اوراپنی شکایات کے حل کے لئے یونیورسٹی سے رجوع کرسکتے ہیں۔ طلبہ یونیورسٹی کی ویب سائٹ www.aiou.edu.pkکے ذریعہ اس سینٹر سے رجوع کرسکتے ہیں ۔ کمپلینٹ مینجمنٹ سینٹر براہ راست ‘ ای میل ‘ خطوط اور بذریعہ ٹیلی فونموصول ہونے والی شکایات اور سوالات کو وصول کرتا ہے اور سینٹر کا عملہ موصول ہونے والے سوالات اور شکایات کو فوری طور پر متعلقہ شعبہ جات کو منتقل کرتا ہے۔علاوہ ازیں امتحانات ‘ داخلوں اور کتابوں کی ترسیل کے نظام میں بھی بہتری لائی گئی ہے اور پورے تدریسی نظام کو آٹو مائز کیا جارہا ہے۔