سرسیدیونیورسٹی کے بورڈ آف گورنرز نے نئے مالی سال کے لیے 1025 ملین روپے کی منظوری دے دی

بدھ 17 جون 2015 19:59

کراچی ۔ 17جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 جون۔2015ء) سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے بورڈ آف گورنرز کے حالیہ اجلاس میں 2015-16ء کے مالی سال کے لئے1025 ملین روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی گئی جس میں دو ملین کاخسارہ دکھایا گیا ہے ۔ اجلاس میں دیگر شخصیات کے علاوہ ڈاکٹر عبدالقدیر خاں، لیفٹینٹ جنرل (ر) معین الدین حیدر، پروفیسر ڈاکٹرایم ڈی شامی، سردار یاسین ملک ، کموڈور (ر) سلیم اے صدیقی، جناب جاوید انور، محترمہ عزیز فاطمہ، ایڈیشنل سیکریٹری ایجوکیشن نے شرکت کی۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید جاوید حسن رضوی کی زیر صدارت اس اجلاس میں منظور ہونے والے بجٹ میں اخراجات کا تخمینہ 884 ملین دکھایا گیا جبکہ ترقیاتی اخراجات کے لیے 141 ملین کی رقم مختص کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

رواں مالی سال میں یونیورسٹی کی جانب سے 37.3 ملین روپے لیبارٹریز کی اپ گریڈیشن جبکہ 40 ملین روپے مستحق طلباء کے وظائف کے لیے مختص کئے گئے ہیں۔

بدھ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق 2015-16 کے بجٹ میں 13.9 ملین روپے ریسرچ پروجیکٹس اور 1.9 ملین ریسرچ انوویٹو اینڈ کمرشلائزیشن سینٹر کے قیام، 6 ملین روپے فیکلٹی کی جانب سے ریسرچ پروجیکٹس کو فروغ دینے کے لئے، 0.8 ملین پی ایچ ڈی پروگرام،5 ملین غیر ملکی فیکلٹی کی تقرری کے لئے، 14.9ملین نئے کیمپس کی تعمیر اور فیکلٹی کی ترقی کے لیے، 27.4 ملین روپے نئے تعلیمی بلاک کی تعمیر کے لیے، 5 ملین لائبریری کے لیے نئی کتابوں، ریسرچ جرنلز اور آلات کی خریداری کے لئے اور 8 ملین مالی امداد کی مد میں مختص کئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ 2015-16 کا بجٹ گزشتہ بجٹ کے مقابلے میں 73 ملین زیادہ ہے۔ 7 ملین کے عطیات ، 33 ملین انڈومنٹ فنڈ سے ہونے والا منافع اور 101 ملین دیگر ذرائع سے ہونے والی آمدنی کے علاوہ فیسوں کی مد میں تقریباََ 882 ملین آمدنی ہوتی ہے۔