سعودی عرب میں داعش کا جنگجو فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک

یوسف الغامدی کو ہتھیار ڈالنے کی وارننگ دی گئی لیکن اس نے سرینڈر کرنے کے بجائے سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ شروع کر دی،سعودی وزارت داخلہ

اتوار 5 جولائی 2015 15:17

سعودی عرب میں داعش کا جنگجو فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 جولائی۔2015ء) سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے دولت اسلامیہ عراق و شام 'داعش' کے حامی ایک انتہائی مطلوب عسکریت پسند کی فائرنگ کے تبادلے میں ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یوسف الغامدی کو ہتھیار ڈالنے کی وارننگ دی گئی لیکن اس نے سرینڈر کرنے کے بجائے سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ شروع کر دی۔عالمی میڈیاکے مطابق وزارت کے ایک اہلکار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک بیان میں بتایا کہ یوسف الغامدی کے طائف میں گھر کا محاصرہ کر کے اسے ہتھیار ڈالنے کی وارننگ دی گئی لیکن اس نے پولیس پارٹی پر فائر کھول دیا، جوابا قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے فائر کھول دیا۔

سعودی عرب کے حکام داعش کو دہشت گرد تنظیم سمجھتے ہیں۔

(جاری ہے)

امسال مئی کے مہینے میں سعودی مملکت کے اندر دو مساجد پر ہلاکت خیز حملے کئے گئے، ان دونوں حملوں کی ذمہ داری اسی عسکریت پسند گروپ نے تسلیم کی۔اس سے قبل وزارت داخلہ نے بتایا تھا کہ 32 سالہ ملہوک دہشت گرد کو سعودی عرب سے باہر سفر کا موقع نہیں دیا گیا کیونکہ وہ فوجداری مقدمے میں سزا کے بعد گذشتہ چھے برس پابند سلاسل رہا ہے۔

جمعہ کے روز طائف ہی میں فائرنگ کے تبادلے کے ایک واقعے میں سعودی پولیس اہلکار جاں بحق ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ یہ اہلکار ایک گھر کی تلاشی کے دوران مارا گیا، جہاں خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ ایک مشتبہ شخص چھپا ہوا ہے۔گذشتہ مہینے سعودی عرب نے 16 افراد کے ناموں کا اعلان کیا تھا جن کے بارے میں شبہ ہے کہ انکا تعلق داعش سے ہے اور وہ سب مساجد پر ہلاکت خیز حملوں میں ملوث ہیں۔ ان افراد کی گرفتاری پر منتج ہونے والی اطلاع دینے پر 1.3 ملین ڈالر کا انعام رکھا گیا ہے۔