علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا تحقیق اور تعلیم کے طرز عمل پر بین الاقوامی کانفرنس بلانے کا فیصلہ

پیر 6 جولائی 2015 16:55

اسلام آباد ۔ 6 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے تحقیق اور تعلیم کے طرز عمل پر بین الاقوامی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا بنیادی مقصد پاکستان میں "تحقیق کے کلچر" کو فروغ دینا ہے۔ یونیورسٹی میں اس میگا ایونٹ کو کامیاب بنانے کے لئے ضروری تیاریاں زور و شورسے جاری ہیں۔ کانفرنس کا اہتمام یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ایجوکیشن کر رہی ہے۔

کانفرنس میں مقامی اور غیر ملکی سکالرز نہ صرف اپنے مقالہ جات پیش کریں گے بلکہ ان کے درمیان تحقیق کے موضوعات پر بحث و مباحثے بھی ہوں گے۔ کانفرنس کے دوران پاکستان میں تحقیق کے کلچر کے فروغ کے لئے سفارشات مرتب کی جائیں گی۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی علوم اور تجربات کے باہمی تبادلے اور بین الاقوامی تعاون سے پاکستان میں تحقیق کے کلچر کا فروغ چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ یونیورسٹی گذشتہ چھ ماہ کے مختصر عرصے میں سماجی علوم اور تعلیم پر تین ریسرچ جرنلز شائع کرچکی ہیں جبکہ تحقیق کے کام میں رجحان مزید بڑھانے کے لئے رواں سال سائنس اور ٹیکنالوجی، اردو زبان اور بزنس مینجمنٹ پر تین خصوصی تحقیقی جرائد شائع کرے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق کے فروغ کے لئے یونیورسٹی کی ایگزیکٹو کونسل سے سکالرز اور اساتذہ کی حوصلہ افزائی کے لئے ایک پرکشش مراعاتی پیکج بھی منظور کیا گیا ہے ۔

یونیورسٹی بہترین تحقیقی مقالہ لکھنے پراپنے اساتذہ کو تعریفی اسناد اور کیش انعامات دے گی اور اندرون ملک یا بیرون ملک کسی بھی شہر میں منعقد ہونے والی کسی بھی علمی تقریب میں اپنا تحقیقی مقالہ پیش کرنے کے لئے انہیں ٹرانسپورٹ اور رہائشی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی ہر سطح پر تحقیق پر مبنی تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور تحقیق پر مبنی منصوبوں کے فروغ کے لئے بہت جلد ایک خصوصی فنڈ قائم کرے گی۔انہوں نے تحقیق کے اداروں کے ساتھ روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹیوں کو ان کے تحقیق کے کام کی وجہ سے پہچانا جانا چاہئے۔