امریکی سائنس دانوں نے کالے موتیا کو ختم کرنے والی دوائی تیار کرلی
جمعہ 24 جولائی 2015 15:29
کیلی فورنیا ۔ 24 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 جولائی۔2015ء) امریکی سائنس دانوں نے انسانوں میں اندھا پن کا باعث بننے والے کالے موتیا کو تحلیل /ختم کرنے والی دوائی تیار کرلی جو کہ ڈراپر کے ذریعہ آنکھوں میں ڈالنا ہوگی۔
(جاری ہے)
سان ڈیاگو میں یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے ماہرین کی ٹیم نے بتایا کہ آنکھوں کی دوائی کے ان قطروں کو ابھی انسانی آنکھوں اور صحت پر اثرات کے حوالہ سے ٹیسٹ ابھی ہونے ہیں تاہم کلینیکل ٹیسٹوں میں دوائی کے موثر ہونے اور سرجری کی جگہ متبادل علاج بارے ہم پرامید ہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ کالے موتیا کا اس وقت جو علاج دستیاب ہے وہ مہنگا اور تکلیف دہ ہوتا ہے اور مریض کو آنکھوں یا آنکھ کا آپریشن کروانا پڑتا ہے۔ واضح رہے کہ کالا موتیا آنکھوں کے عدسے کو بنانے والی پروٹین میں خرابی کے باعث بنتا ہے اور بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں آنکھوں کا عدسہ آلودہ ہوجاتا ہے جس کے نتیجہ میں آنکھوں کی دیکھنے کی صلاحیت بتدریج ختم ہوجاتی ہے۔ ماہرین کاکہنا ہے کہ کالا موتیا زیادہ تربڑھتی ہوئی عمر کے نتیجہ میں بھی لاحق ہوسکتا ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
دبئی، 35 ارب ڈالر کی لاگت سے آل مکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی توسیع کا آغاز
-
کیٹ مڈلٹن کی بہن کو جلد ہی رائل ٹائٹل ملنے کا امکان
-
شہزادہ ہیری کے دورہ برطانیہ کی تصدیق
-
دبئی میں بھکاریوں کیخلاف آپریشن، عید پر 396 بھکاری گرفتار
-
ٹک ٹاک کاایک بار پھر امریکا میں اپنی ایپ بیچنے سے انکار
-
برطانیہ، پناہ گزینوں کیخلاف آپریشن آئندہ ہفتے شروع ہوگا
-
رفح پر امکانی اسرائیلی حملہ ، اسرائیل امریکہ کو اعتماد میں لے گا ، جان کربی
-
امیت شاہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دہلی پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج
-
بنگلادیش کو تاریخ کے شدید ترین ہیٹ ویو کا سامنا
-
طیارے کے ٹوائلٹ میں لڑکی کی ویڈیو بنانے پرفلائٹ اٹینڈنٹ برطرف
-
امریکہ میں الٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
-
امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پرآگئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.