راولپنڈی بورڈ نے میٹرک کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان کر دیا ،طالبات بازی لے گئیں

ہفتہ 25 جولائی 2015 15:03

راولپنڈی۔25 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 جولائی۔2015ء ) انٹر میڈیٹ و ثانوی تعلیمی بورڈ راولپنڈ ی کے سالانہ میٹرک امتحانات 2015میں صدیق پبلک سکول راولپنڈی کی نور فاطمہ نے 1072 نمبروں کے ساتھ پہلی ، اسی سکول کی سیدہ عائشہ نے 1066 نمبروں کے ساتھ دوسری اور کیڈٹ کالج حسن ابدال کے طالب علم طلحہ عبداللہ نے 1064 نمبروں کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کر لی۔

سالانہ نتائج کے اعلان کی تقریب میں پنجاب کے وزیر محنت و افرادی قوت راجہ اشفاق سرور مہمان خصوصی تھے۔ تقریب میں سینیٹر نجمہ حمید،اراکین قومی اسمبلی اسفن یار بھنڈارہ ، طاہر ہ اورنگزیب ، اراکین پنجاب اسمبلی راجہ محمد حنیف ، افتخار احمد ملک ،مسز تحسین فواد ،لبنی ریحان ، رمیش سنگھ اروڑہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما ڈاکٹر جمال ناصر ، ضیاء اللہ شاہ ، حاجی پرویز خان، ای ڈی او ایجوکیشن راولپنڈی قاضی ظہور الحق، تعلیمی اداروں کے سربراہوں ، ماہرین تعلیم ، میٹرک امتحان میں امتیازی پوزیشنز حاصل کرنے والے طلباء و طالبات اوران کے والدین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ہوئے راجہ اشفاق سرور نے کہاکہ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی فروغ علم کی انقلابی پالیسیوں ، زہین طلباء و طالبات کی حوصلہ افزائی اور تعلیمی سہولیات میں اضافے سے صوبے میں فروغ تعلیم اور شرح خواندگی میں نمایاں بہتری آئی ہے اور طلباء و طالبات کامیابیوں کے نئے ریکارڈ قائم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تعلیمی ترقی سے ہم دنیا میں ملک و قوم کا نام روشن کرسکتے ہیں اور پڑھے لکھے نوجوان ہی مستقبل کے چیلنجز کا بخوبی مقابلہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے میٹرک کے امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے طلباء وطالبات اوران کے والدین کو مبارک باد دیتے ہوئے دعا کی کہ وہ اپنے تعلیمی کیئریئر میں اسی طرح کامیابیاں حاصل کرتے رہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں تعلیمی نظام کی بہتری کا سہرا وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف اور وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کے سر ہے جن کی کاوشوں سے بلا امتیازتما م طلباء و طالبات کوحصول تعلیم کے یکسیاں مواقع حاصل ہورہے ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہاکہ حکومت پنجاب نے غریب اور مستحق زہین بچوں کو آگے بڑھنے کے بھر پور مواقع فراہم کئے ہیں اور وزیر اعلی پنجاب نے پوزیشن ہولڈر بچوں کی حوصلہ افزائی کے لئے تعلیمی وظائف دینے کے علاوہ انہیں دنیا کی عظیم تعلیمی درس گاہوں کے مطالعاتی دوروں کے مواقع بھی فراہم کئے ہیں جس کی وجہ سے بچوں کو تعلیمی شعبے میں آگے بڑھنے کے مواقع حاصل ہوئے ہیں اور ان میں خود اعتمادی پیدا ہو ئی ہے ۔

انہوں نے اس موقع پر دانش سکولز پراجیکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس منصوبے کی وجہ سے پس ماندہ علاقوں کے بچوں کو ملک کی جدید ترین تعلیمی درس گاہوں میں اعلی تعلیم کے مواقع حاصل ہورہے ہیں۔ انہوں نے تعلیمی ترقی اور خامیوں کی نشاندہی میں میڈیا کے کردار کو بھی سراہا

اور کہاکہ میڈیا کے تعاون سے قومی مسائل کے حل کے لئے کوشاں ہیں۔ چیئرمین انٹرمیڈیٹ و ثانوی تعلیمی بورڈ راولپنڈی ڈاکٹر محمد ظریف نے کہا کہ پاکستان کے ہونہار اور زہین طلباء و طالبات ملک و قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں جن کی کامیابی پر ہم بجا طور پر فخر کر سکتے ہیں، انہوں نے کہاکہ طلباء و طالبات کی کامیابی نہ صرف ان کے والدین بلکہ اساتذہ کے لئے بھی قابل فخر ہے۔

اس موقع پر کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر عمرفاروق نے نتائج کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔نتائج کی تفصیلات کے مطابق سائنس گروپ گرلز میں نور فاطمہ پہلی ، سید ہ عائشہ نے دوسری اور سرسید پبلک سکول برائے طالبات ٹیپو روڈ کی بی بی جویریہ رانی نے 1063 نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔ سائنس بوائز گروپ میں طلحہ عبداللہ نے اول ، کیڈیٹ کالج حسن ابدال کے محمد تیمور ملک نے 1063 نمبر لے کر دوسری اور ریڈینٹ سکینڈری سکول کے حسین احمد نے 1062 نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی، جنرل گروپ گرلز میں گرامر پبلک سکول کی عریشہ احسان الہی نے1024 نمبر لے کر پہلی پوزیشن ، گورنمنٹ ایم سی گرلز ہائی سکول گوجر خان کی ہما عروس نے 1013 نمبر لے کر دوسری اور گرامر پبلک سکول کی ماہ نور بلال نے 1012 نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی۔

جنرل گروپ بوائز میں گورنمنٹ ایم سی اسلامیہ ہائر سیکنڈری سکول جہلم کے انیس الرحمن نے 967 نمبروں کے ساتھ پہلی ، گورنمنٹ ہائی سکول بھٹیوٹ اٹک کے محمد اسد علی نے 934 نمبروں کے ساتھ دوسری اور پرائیویٹ امیداوار محمد عقیل نے 912 نمبروں کے ساتھ تیسری پوزیشن کی۔ میٹرک سال 2015 ء کے سالانہ امتحان میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 19 ہزار 889 امیدواروں نے حصہ لیا جن میں سے 84 ہزار 321 نے کامیابی حاصل کی اور کامیابی کا تناسب 70.35 رہا ، امتحان میں 65 ہ ہزار 707 لڑکو ں نے حصہ لیا جن میں سے 42 ہزار 435 پاس ہوئے ان کا تناسب 64.60 فیصد رہا ، اسی طرح امتحان میں 54 ہزار 182 لڑکیوں نے شرکت کی جن میں 41ہزار 888 نے کامیابی حاصل کی اور لڑکیوں کی کامیابی کا تناسب 77.32 رہا ، میٹرک کے امتحان میں 83, ہزار974 ریگولر اور 35 ہزار 915 پرائیویٹ امیدواروں نے حصہ لیا۔