بھارت میں پھانسی کی سزا پانے والے اکثر مجرموں کے مقدمات کا ریکارڈ دیمک کھاگئی

پیر 3 اگست 2015 15:01

بھارت میں پھانسی کی سزا پانے والے اکثر مجرموں کے مقدمات کا ریکارڈ دیمک ..

نئی دہلی ۔03 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) برطانوی راج سے آزادی کے بعد بھارت میں پھانسی کی سزا پانے والے 755میں سے اکثر مجرموں کے مقدمات کاریکارڈ دیمک کھاگئی ۔

(جاری ہے)

بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی نیشنل لاء یونیورسٹی آزادی سے اب تک سزائے موت پانے والے مجرموں بارے ایک مطالعاتیت رپورٹ تیار کرنا چاہتی تھی جس کا مقصد یہ جاننا تھا کہ کیسے مجرموں کو دی جانے والی موت کی سزا درست تھی تاہم یونیورسٹی کو اس وقت شدید حیرت کا سامنا کرنا پڑا جب کئی جیلوں کی انتظامیہ کی طرف سے اسے مطلع کیا گیا کہ مطلوبہ ریکارڈ موجود نہیں کیونکہ یہ فائلیں یا تو دیمک کھاگئی یا پھر اور طریقوں سے ضائع ہوگئیں ۔

یونیورسٹی کے ماہرین نے جیل انتظامیہ کی اس کارکردگی کو انتہائی غفلت اور لاپرواہی قرار دیا ہے ۔ اخبار کے مطابق ضائع ہو جانے والے ریکارڈ میں بھارتی ریاست بہار میں 2001ء کے دوران سزائے موت پانے والے کرشنا موچی اور ان کے تین ساتھیوں کی رحم کی اپیلوں کی فائلیں بھی شامل ہیں۔ ان افراد کو ٹاڈا عدالت نے سزائے موت دی تھی جس کے خلاف رحم کی اپیلیں 2003ء میں صدر کو ارسال کی گئیں لیکن بھارتی وزارت داخلہ کے پاس ان اپیلوں کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔