سندھ ہائیکورٹ نے عثمان معظم کی بازیابی کیلئے رینجرز کے وکیل کو جواب داخل کرنے کیلئے 31 اگست تک مہلت دیدی

جمعرات 27 اگست 2015 18:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) پاسبان پاکستان کے جنرل سیکریٹری عثمان معظم کی اہلیہ صبوحی عثمان کی جانب سے اپنے شوہر عثمان معظم اور بیٹے محمد صدیقی کی بازیابی کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں دائر آئینی پٹیشن PC-4352/2015کی سماعت فاضل بنچ جسٹس احمد علی شیخ اور جسٹس صادق حسین بھٹی نے کی ۔

(جاری ہے)

سندھ ہائی کورٹ میں صبوحی عثما ن کی جانب سے محمد فاروق ایڈوکیٹ کے توسط سے دائر آئینی پٹیشن دائرمیں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ 19 اور 20 جولائی کی درمیانی شب رینجرز اہلکار ان کے شوہر اور بیٹے کوان کی رہائش گاہ فیڈرل بی ایریا سے لے گئے ہیں لیکن ان سے متعلق کوئی معلومات فراہم نہیں کی جارہی ہے۔

آئینی پٹیشن کی سماعت کے موقع پر ایک مرتبہ پھر رینجرز کے وکیل کی جانب سے عدالت عالیہ میں جواب داخل نہیں کیاگیا جس پر فاضل بنچ نے رینجرز کے وکیل کو آئندہ سماعت میں جواب داخل کرنے کیلئے پیر31اگست تک مزید مہلت دے دی ۔