بلوچستان کے تعلیمی وظائف میں اضافہ کرکے زیادہ سے زیادہ ذہین اور غریب طالب علموں کو معیاری سہولیات فراہم کرینگے، اخوت کالج پروجیکٹ منیجر اخوت کالج

پیر 7 ستمبر 2015 16:42

کوئٹہ۔07 ستمبر ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 ستمبر۔2015ء )پاکستان میں تعلیمی ترقی کے لیے کام کرنے والے غیر سرکاری ادارے اخوت کالج لاہور کے پروجیکٹ منیجر کامران یعقوب نے کہا ہے بلوچستان سمیت ملک کے ایسے تمام پسماندہ علاقوں کو جہاں بچوں کو معیاری تعلیم تک رسائی کیلئے وسائل نہیں وہاں حکومتی اقدامات کے ساتھ ساتھ غیر سرکاری اداروں اور مخیر حضرات کو آگے آنا ہوگاتاکہ تعلیمی پسماندگی پر قابو پا کر دیرپا ترقی کی بنیاد رکھی جاسکے۔

یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں دی نالج ریذیڈنشل سکول عالمو چوک کوئٹہ میں بلوچستان کے 32اضلاع کے لیے پنجاب ایجوکیشن اینڈومنٹ فنڈکے تعاون سے اسکالرشپ کی فراہمی کے لیے منعقدہ تحریری ٹیسٹ کے موقع پر اساتذہ والدین اوراسکول انتظامیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

کامران یعقوب نے کہا کہ معیاری تعلیم پاکستان کے ہر بچے کا حق ہے اس اہم فریضے کے ادائیگی کے لیے حکومت کے ساتھ ساتھ نجی تعلیمی اداروں ،مخیر حضرات اور غیر سرکاری اداروں کو اگے بڑھ کر ترقی کی دوڑ میں ہاتھ بٹھانا ہوگا،انہوں نے کہا کہ اخوت کالج لاہور میں اسکالرشپ سمیت طالب علموں کو رہائش اور کھانے پینے سمیت تمام سہولیات فراہم کی جائے گی،گزشتہ روزکوئٹہ میں منعقدہ انٹری ٹیسٹ میں شرکت کرنے والے 90طالب علموں میں کوہلو،موسیٰ خیل ،بارکھان،لورالائی،جعفرآباد،نصیرآباد،ڈیرہ بگٹی ،پشین،قلعہ سیف اللہ ،خضدار ،نوشکی،مستونگ سمیت دیگر اضلاع کے امیدواروں کو اخوت کالج کی طرف سے سفری اخراجات بھی فراہم کئے گئے ہیں جبکہ انٹر ٹیسٹ کے حتمی نتائج کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی تعلیمی پسماندگی ،غربت کو مدنظر رکھتے ہوئے اخوت کالج کے چیئرمین ڈاکٹر امجد ثاقب کو سفارشات پیش کرینگے کہ بلوچستان کے اسکالرشپ کے تعداد میں اضافہ کرکے زیادہ سے زیادہ ذہین اور غریب طالب علموں کو معیاری سہولیات فراہم کی جاسکے۔اس موقع پر انہوں نے دی نالج سکول بلوچستان کے ریجنل ڈائریکٹر عبدالمتین اخونذادہ اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی معاونت سے اسکالرشپ کے لیے بہتر ماحول میں ٹیسٹ وانٹر ویو منعقد کرانے کا موقع میسر آیا۔