ذاتی حیثیت سے پاکستان مسلم لیگ(ن) میں شمولیت اختیار کرنا چاہتا ہوں، حتمی فیصلہ حلقے کی عوام سے مشاورت کے بعد کروں گا،اقتدار کی خاطر حلقے کی عوام کو نظر انداز نہیں کرسکتا، میرے حلقے میں تعلیم کے شعبے کا برا حال ہے جبکہ میڈیکل کی بھی کوئی سہولیات میسر نہیں،عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا،این اے 144سے آزاد حیثیت سے کامیاب ہونے والے نو منتخب رکن قومی اسمبلی ریاض الحق ججہ کی نجی ٹی وی سے گفتگو

منگل 13 اکتوبر 2015 00:17

ذاتی حیثیت سے پاکستان مسلم لیگ(ن) میں شمولیت اختیار کرنا چاہتا ہوں، ..

اوکاڑہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12اکتوبر۔2015ء) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 144سے آزاد حیثیت سے کامیاب ہونے والے رکن قومی اسمبلی ریاض الحق ججہ نے کہا ہے کہ وہ ذاتی حیثیت سے پاکستان مسلم لیگ(ن) میں شمولیت اختیار کرنا چاہتے ہیں تاہم حتمی فیصلہ حلقے کی عوام سے مشاورت کے بعد کروں گا،اقتدار کی خاطر حلقے کی عوام کو کسی صورت نظر انداز نہیں کروں گا، میرے حلقے میں تعلیم کے شعبے کا برا حال ہے جبکہ میڈیکل کی بھی کوئی سہولیات میسر نہیں،عوام نے جس اعتماد کااظہار کیا اس پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا۔

پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ریاض الحق نے کہا کہ میں نے مسلم لیگ(ن) کو ٹکٹ کیلئے درخواست دی تھی اور ان سے درخواست کی تھی کہ این اے 144میں ٹکٹ دینے کا فیصلہ سروے کے بعد کرنا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم خاندانی مسلم لیگی ہیں، میرے دادا بھی قائد اعظم محمد علی جناح کی مسلم لیگ میں تھے۔ ایک سوال کے جواب میں ریاض الحق ججہ نے کہا کہ میں ذاتی طور پر مسلم لیگ(ن) میں شامل ہونا چاہتا ہوں،تاہم حتمی فیصلہ حلقے کی عوام سے مشاورت کروں گا، میں اقتدار کی خاطر حلقے کی عوام کو نظرانداز نہیں کر سکتا، جس طرح حلقے کی عوام نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا ہے میں اس پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی اور عوام نے بھرپور حمایت کی جس پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ نہیں چاہتے تھے کہ میں مسلم لیگ(ن) کے ٹکٹ پرالیکشن لڑوں۔ انہوں نے کہا کہ میرے حلقے میں تعلیم کے شعبے کا برا حال ہے ، عوام کو میڈیکل کی سہولیات بھی میسر نہیں، پچھلے تیس سال سے تین چار خاندان اس شہر پر برسراقتدار ہیں اور انہوں نے اس شہر کا بیڑہ غرق کر دیا ہے، عوام نے جس طرح مجھ پر اعتماد کیا میں اس پر پورااتروں گا اور عوامی مسائل حل کرنے کی کوشش کروں گا۔