جج شاکر اللہ کے بازیابی آپریشنز میں 6 دہشتگرد مارے گئے

پیر 29 اپریل 2024 19:32

جج شاکر اللہ کے بازیابی آپریشنز میں 6 دہشتگرد مارے گئے
ٹانک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2024ء) ٹانک سے دو روز قبل اغوا ہونے والے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاکر اللہ مروت کی بازیابی کے لیے کیے گئے آپریشنز کے دوران 6 دہشت گرد مارے گئے۔پولیس کے مطابق گزشتہ رات سیکیورٹی فورسز نے علاقہ کلاچی میں آپریشن کیا، آپریشن کے دوران جج کی بحفاظت بازیابی ممکن ہوئی۔پولیس کے مطابق جج شاکر اللہ مروت اس وقت بالکل خیریت سے ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ مغوی کی بازیابی کے لیے ٹانک اور ڈی آئی خان کے سرحدی علاقوں میں آپریشنز کیے گئے۔پولیس نے بتایا کہ جج شاکر اللہ مروت کی بازیابی کے لیے 2 دنوں میں آپریشنز کے دوران 6 دہشت گرد ہلاک ہوئے، کئی مطلوب دہشت گردوں کے خاکے تیار کیے گئے۔واضح رہے کہ جنوبی وزیرستان کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاکر اللہ مروت کو 27 اپریل کو اغوا کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

مسلح ملزمان نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاکر اللہ مروتکو اسلحے کے زور پر اس وقت اغوا کیا تھا جب وہ اپنے فرائض انجام دے کر عدالت سے گھر آ رہے تھے۔ملزمان نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاکر اللہ مروت کے ڈرائیور کو رہا کر دیا اور ان کی سرکاری گاڑی کو جلا دیا تھا جبکہ جج کو اغوا کر کے نامعلوم مقام کی سمت لے گئے تھے۔بعد میں ملزمان کی جانب سے مغوی جج شاکر اللہ مروت کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی تھی جس میں مغوی جج نے کہا تھا کہ وہ ٹھیک ہیں، ملزمان ان کے بدلے اپنے قیدیوں کو رہا کرانا چاہتے ہیں۔گزشتہ رات گئے مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد سیف نے بتایا تھا کہ سیشن جج شاکر اللہ مروت کو بحفاظت بازیاب کرا کے ان کے گھر منتقل کر دیا گیا ہے۔