شرح سود میں کمی نہ ہونے کا نتیجہ، اسٹاک مارکیٹ بدترین مندی کا شکار ہو گئی

کاروباری ہفتے کے پہلے روز کے اختتام پر پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 1 ہزار سے زائد پوائنٹس گر گیا

muhammad ali محمد علی پیر 29 اپریل 2024 19:19

شرح سود میں کمی نہ ہونے کا نتیجہ، اسٹاک مارکیٹ بدترین مندی کا شکار ہو ..
لاہور( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 29 اپریل 2024ء) شرح سود میں کمی نہ ہونے کا نتیجہ، اسٹاک مارکیٹ بدترین مندی کا شکار ہو گئی، کاروباری ہفتے کے پہلے روز کے اختتام پر پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 1 ہزار سے زائد پوائنٹس گر گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹاک ایکسچینج میں آج کاروباری منفی رجحان رہا جس کے باعث سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے۔

کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک وقت پر 100 انڈیکس 73 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا تاہم کاروبار کا اختتام منفی زون میں ہوا جس کے باعث 100 انڈیکس 1047 پوائنٹس کی کمی کیساتھ 71 ہزار 695 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اسٹاک مارکیٹ میں آج 16 ارب 32 کروڑ 51 لاکھ 26 ہزار 563 روپے مالیت کے 28 کروڑ 13 لاکھ 85 ہزار 875 شیئرز کا لین دین ہوا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا، جس کے مطابق شرح سود کو 22 فی صد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق مہنگائی مالی سال 24ء کی دوسری ششماہی میں واضح طور پر کم ہونا شروع ہو گئی، مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود اس کی سطح بلند ہے، ستمبر 2025ء تک مہنگائی کو 7.5 فیصد تک لانے کے لیے موجودہ شرح سود ضروری ہے۔ اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی بیان میں کہا ہے کہ معاشی استحکام کے اقدامات مہنگائی اور بیرونی پوزیشن دونوں میں خاطر خواہ بہتری لانے میں کردار ادا کررہے ہیں اور معتدل معاشی بحالی آرہی ہے تاہم مہنگائی کی سطح اب بھی بلند ہے۔

پالیسی بیان میں کہا گیا ہے کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، توانائی کے گردشی قرضے اور آئندہ بجٹ میں اٹھائے جانے والے اقدامات مہنگائی کے منظرنامہ کے لیے خطرہ ہیں، اجناس کی عالمی قیمتیں لچک دار عالمی نمو کے ساتھ اپنی پست ترین سطح تک پہنچ چکی ہیں۔ واضح رہے کہ جون 2023 سے شرح سود مسلسل 22 فی صد پر موجود ہے۔