ڈاکٹر الدریویش کی سربراہی میں اسلامی یونیورسٹی کے وفد کا جامعہ اشرفیہ لاہورکا دورہ

اسلامی یونیورسٹی جامعہ اشرفیہ کے طلباء کے لیے آئمہ ٹریننگ کورسزو کمپیوٹر کورسز کا اجراء کرے گی،ملاقات میں فیصلہ

منگل 13 اکتوبر 2015 18:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اکتوبر۔2015ء) بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اور جامعہ اشرفیہ لاہور نے عربی کورسز کے اجراء سمیت دو طرفہ تعاون کو فروغ کے دیگر امور پر اقدامات کے ضمن میں اتفاق کیا ہے جبکہ دونوں جامعات کے مابین پہلے سے طے پانے والے معاہدے کے تحت اسلامی یونیورسٹی جامعہ اشرفیہ کے طلباء کو کمپیوٹر ٹریننگ کے مواقع بھی فراہم کرے گی۔

گزشتہ روز صدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش کی صدارت میں جامعہ کے وفد نے جامعہ اشرفیہ لاہور کا دورہ کیا اور جامعہ کے سربراہ مولانا فضل الرحیم و دیگر عہدیدران سے ملاقات کی۔ جامعہ کے وفد میں فیکلٹی آف شریعہ اینڈ لاء کے ڈین ڈاکٹرمحمد طاہر حکیم، فیکلٹی آف عربیک کے ڈین ڈاکٹر حافظ محمد بشیر ، ڈائریکٹر شریعہ اکیڈمی ،ڈاکٹر محمد منیر، ڈائریکٹر دعوہ اکیڈمی ڈاکٹر سہیل حسن اور مشیر صدر جامعہ ڈاکٹر حافظ عزیز الرحمن اور ناصر فرید ڈپٹی ڈائریکٹر تعلقات عامہ شریک تھے۔

(جاری ہے)

یہ ملاقات دونوں جامعات کے مابین معاہدے کے تحت دو طرفہ تعاون کے اقدامات کے جائزے کے حوالے سے ترتیب دی گئی تھی۔ جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسلامی یونیورسٹی جامعہ اشرفیہ کے طلباء کے لیے آئمہ ٹریننگ کورسزو کمپیوٹر کورسز کا اجراء کرے گی جبکہ عربی کورسز میں جامعہ اشرفیہ کے مزید طلباء کو مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ ٹریننگ کورسز کی نگرانی ڈاکٹر سہیل حسن جبکہ عربی کورسز کی نگرانی ڈاکٹر حافظ محمد بشیر کریں گے۔

اس موقع پر ڈاکٹر الدریویش نے بتایا کہ جامعہ کی اکیڈمیز اور ذیلی اداروں کی مطبوعات بھی جامعہ اشرفیہ کو فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے جامعہ اشرفیہ کے کردار کو سراہتے ہوئے کہاکہ ادارہ طویل عرصے سے امت مسلمہ کی خدمت میں مصروف عمل ہے ۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ طلباء کو اسلامی تعلیمات کی روشنی میں تعلیم فراہم کی جائے۔ صدر اسلامی یونیورسٹی نے صدر پاکستان اور چانسلر اسلامی یونیورسٹی ممنون حسین کی جامعہ میں دلچسپی کو سراہتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ دنوں ان سے ملاقات میں انہوں نے اسلامی یونیورسٹی کو تعاون کی مکمل یقین دہانی کروائی ہے۔

انہوں نے اجلاس میں سانحہ منیٰ کے شہداء کے لیے بھی دعا کی۔ ڈاکٹر الدریویش نے دوران اجلاس سعودی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ خادمین حرمین شریفین نے ہمیشہ امت مسلمہ میں تعلیم کے فروغ کی حوصلہ افزئی کی اور جامعہ کے ساتھ ان کا تعاون مثالی ہے اس موقع پر انہوں نے علماء کے کردار اور ذمہ داریوں پر بھی روشنی ڈالی اور ان پر زور دیا کہ وہ اسلام کے پیغام امن کو عام کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

اس موقع پر مولانا فضل الرحیم نے دورے پر صدر جامعہ اور وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دو طرفہ تعاون کو شعبہ تعلیم میں اہم پیش رفت کا پیش خیمہ قرار دیا۔ انہوں نے امت مسلمہ کی فلاح کی دعا کرتے ہوئے تعلیم کی اہمیت اور عصر حاضر کے مسائل تعلیم کے ذریعے حل پر بھی روشنی ڈالی۔ اجلاس کا اختتام اس بات پر ہوا کہ یہی شرکاء ہر چھ مہینے کے دوران مجوزہ منصوبوں پر پیش رفت کے جائزہ کے لیے اجلاس میں حصہ لیں گے۔