لاہور میں ایک لاکھ پچاس ہزار لڑکیوں سکول سے باہر ہیں:عمیر آصف

آرٹیکل 25-Aپنجاب سے سے ایک سال قبل منظور ہوا عملی درآمد ابھی تک نہیں ہو سکا،سیمینار سے خطاب

پیر 2 نومبر 2015 21:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔2 نومبر۔2015ء) الف اعلان اور کافکا ویلفیئر آرگنایئزیشن کی جانب سے پنجابی کمپلیکس لاہو ر میں لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے گو ل میز کانفرنس کا انعقاد کانفرنس کا مقصد لڑکیوں کی تعلیم سے منسلک مسائل پر بحث اور لڑکیوں کا عالمی دن منانا تھا۔کانفرنس میں اسکول سے باہر 13.1ملین لڑکیوں پر سوال اٹھایا گیا۔

کانفرنس میں سلمان عابد ، ساجد انور جماعت اسلامی، انجم رضا عورت فاونڈیشن نے شرکت کی۔ الف اعلان کے تعلیمی ایکٹوسٹ عمیر آصف نے کہا اس وقت 1,50,000لڑکیاں لاہو ر میں اسکول سے باہر ہیں اور حکمرانوں کی ترجیحات میں تعلیم شامل نہیں ۔ یہ لوکل گورنمنٹ کی کارکردگی پہ ایک سوالیہ نشان ہے آرٹیکل 25-Aکو پنجاب اسمبلی میں منظورہوئے ایک سال گزر گیا پر ابھی تک یہ پوری طرح نافذ نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

دیگر مقررین نے کہا ،بچوں کو اسکول سے باہر رکھنے میں غربت کا ایک بڑا کردار ہے ایک سروے کے مطابق اسکول سے باہر بچوں میں 32%کا تعلق غریب گھرانوں سے ہے جبکہ صرف 8%کا تعلق امیر گھرانوں سے ہے پرائمری سطح پہ اسکول میں داخلے کی شرح 68%ہے جو مڈل لیول پے 34%اور میٹرک اور کالج کی سطح پہ 23%ہو جاتی ہے لڑکیوں کے اسکول میں داخلے کی شرح 68فیصد ہے لیکن اسکول میں داخل ہونے والی لڑکیوں میں سے 8%جماعت پنجم تک اسکول چھوڑ دیتی ہیں۔

لاہور میں 42% لڑکیاں جن کی عمر 5سال سے16سال تک ہے ۔اردو کے جملے نہیں پڑھ سکتیں ۔37%لڑکیاں انگلش کے الفاظ نہیں پڑھ سکتیں اور 47%لڑکیاں دو اعداد کے تقسیم کے سوال حل نہیں کر سکتیں ۔لاہور کے دیہی علاقوں میں خواتین کی خواندگی کی شرح 52%ہے۔پنجاب کی سطح پہ 47%لڑکیاں کبھی اسکول نہیں گئی جبکہ لڑکوں کے لیے یہ شرح 28%ہے۔پنجاب کی سطح پہ اسکول میں داخل ہونے والی پرائمری بچوں کی تعداد 7.2ملین ہے جو مڈل لیول پہ 3.2ملین اور سیکنڈری لیول پہ 4ملین رہ جاتی ہے۔

39.9%اسکول سے باہر لڑکیاں اسکول چھوڑ دیتی ہیں اور 60.1% کبھی اسکول نہیں گیئں۔انہوں نے مزید کہاکہ مطابق اسکول سے باہر لڑکیوں کی دوڑ میں پاکستان دنیا میں تیسرے نمبر پہ ہے ۔نیشنل لیول پہ 53%لڑکیاں جن کی عمر 15سال یا اس سے زیادہ ہے کبھی اسکول نہیں گیئں جوکہ لڑکو ں کے لیئے 29% ہے۔پاکستان میں دیہی علاقوں میں 64%لڑکیاں کبھی اسکول نہیں گئیں۔

متعلقہ عنوان :