صحافی کے خلاف مقدمہ درج ہونے پر صحافیوں کا مظاہرہ

Zeeshan Haider ذیشان حیدر جمعہ 6 نومبر 2015 22:01

چاغی( اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔6 نومبر۔2015ء )پنجگور کے صحافی برکت بلوچ کو دھمکیاں دینے کے خلاف دالبندین پریس کلب کے سامنے صحافیوں اور وکلا نے احتجاجی مظاہر ہ کیا اور مقدمہ واپس لینے کا م،طالبہ کیا ۔ مظاہرین نے بینر اٹھا رکھا تھا جس پر صحافی برکت بلوچ کو دی جانے والی دھمکیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ درج تھا۔ مظاہرین سے دالبندین پریس کلب کے صدر حاجی عبدالستار کشانی، سینئر صحافیوں حاجی محمد زمان گورگیج، ظاہر شہزاد نوتیزئی، علی رضا رند، فارق عادل، شبیر مینگل، فیض اﷲ عابد اور سینئر وکلا امین اﷲ مینگل ایڈوکیٹ، شکور بادینی ایڈوکیٹ اور نذیر لانگو ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے پنجگور کے کہنہ مشق اور سرگرم صحافی برکت بلوچ کو صوبائی وزیر صحت کے بھائی کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کی شدید مذمت کی اور حکام بالا، صحافتی تنظیموں و انسانی حقوق کے اداروں سے سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ برکت بلوچ کو پچھلے کئی عرصے سے مشکلات کا سامنا تھا جس کی وجہ ان کا پیشہ ورانہ صحافتی سرگرمیاں ہیں جس کے ذریعے وہ لوگوں کے مسائل اور ان کی آواز اجاگر کرتے رہے ہیں اس لیئے اگر کسی کو کوئی شکایت تھی تو وہ متعلقہ فورمز کے ذریعے اپنی شکایت بیان کرسکتے تھے لیکن کسی صحافی کو براہ راست دھمکیاں دینا غیر جمہوری اور ناقابل قبول عمل ہے۔مقررین نے کہا کہ پنجگور سمیت بلوچستان بھر میں صحافیوں پر متعدد جان لیوا حملے ہوئے جس کے سبب میڈیا سے وابستہ کارکن شدید خطرات اور مشکلات کا شکار ہیں اس لیئے حکومتی اداروں و صحافتی تنظیموں کے ساتھ ساتھ سیاسی و سماجی اور قبائلی رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ صحافیوں کی تحفظ کے لیئے اپنا ہر ممکن کردار ادا کریں۔