سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ کسی ادارے کو یہ حق حاصل نہیں کہ کسی شخص کی زبان بندی کر سکیں،،بار کسی جج کی آمریت قبول نہیں کرئے گی۔
عمر جمشید ہفتہ 27 فروری 2016 12:28
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 فروری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ بار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ عدلیہ کا ادارہ وکیل یا ججوں کی ملکیت نہیں اسکے مالک پاکستان کے عوام ہیں۔کسی ادارے کو یہ حق حاصل نہیں کہ کسی شخص کی زبان بندی کر سکیں۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ افتخار چوہدری کے جانے سے عدلیہ میں اچھی تبدیلیاں آئی ہیں لیکن ابھی ماحول اتنا خوش آئندہ نہیں جس سے کہا جا سکے کہ عدلیہ سے انصاف مل رہا ہے۔عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں بار میں اتنی مداخلت کریں جتنی انہیں زیب دیتی ہے۔اگر بار نہ ہو تو سیاسی جماعتیں دو دن بھی جمہورئت نہیں نکال سکتیں۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
لاہور میں پولیس اہلکار نے گولی مارکرخودکشی کرلی
-
ملکی معیشت کو صحیح سمت پر لیجانے کیلئے کڑوی گولیاں نگلنی پڑیں گی‘ احسن اقبال
-
آئین کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھے گا، عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا اختیار ہونا چاہیے، چیئرمین سینیٹ
-
وزیراعظم اور امیر کویت کے درمیان ملاقات
-
پاکستان میں غیر معیاری ادویات کا مسئلہ
-
ہمارے مسالے مضر صحت نہیں، بھارتی کمپنی ایم ڈی ایچ
-
کیا انتظامی عہدے کیلئے حکمران خاندان سے ہونا ہی واحد شرط ہے؟
-
غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں تیزی
-
مولانا فضل الرحمان نے آئندہ لائحہ عمل کے اعلان کی تاریخ دیدی
-
وزیراعظم محمد شہبازشریف سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات ، گزشتہ سال اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کے قائدانہ کردار کی تعریف
-
وزیراعظم کی سعودی حکام سے ملاقاتوں میں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری پر اتفاق
-
دبئی ایئر پورٹ کا اگلے دس سال میں المکتوم ایئرپورٹ منتقلی کا منصوبہ تیار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.