سی ڈی اے کی جانب سے چڑیا گھر پر کروڑوں کے اخراجات کے باوجود زیادہ تر جانوروں کے پنجرے ویران

ناقص صفائی اور اچھی خوراک نہ ہونے سے جانور جلدی بیماریوں کا شکار ،ادویات کی مد میں خطیر رقم اہلکاروں کی جیب میں چلی گئی

منگل 22 مارچ 2016 20:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 مارچ۔2016ء) سی ڈی اے کی جانب سے اسلام آباد کے چڑیا گھر پر کروڑوں روپے خرچ کردینے کے باوجود زیادہ تر جانوروں کے پنجرے خالی، ناقص صفائی اوراچھی خوراک نہ ہونے سے جانور جلدی بیماریوں کا شکار ہیں،ادویات کی مد میں خطیر رقم اہلکاروں کی جیب میں چلی گئی۔آن لائن کی رپورٹ کے مطابق چڑیا گھر میں زیادہ تر صفائی کا انتہائی ناقص انتظام ہے جس کے باعث تفریح پر آنے والے لوگوں میں کافی تشویش پائی جاتی ہے،سی ڈی اے نے تین سالوں میں تقریباً 83ملین روپے سے زیادہ رقم چڑیا گھر کے جانوروں کی ادویات،خوراک اور پرورش کی مد میں خرچ کی ہے،چڑیا گھر کے اندر موجود واحد ہاتھی بھی خوراک پانی کی قلت کا شکار جبکہ پانی میں رہنے والے نایاب کچھوے بھی گندے پانی میں رہتے ہیں جس کو کئی کئی دنوں تک تبدیل نہیں کیا جاتا۔

(جاری ہے)

مرغزار چڑیا گھر کے اندر ہرن کیلئے گھاس بھی نایاب ہوگیا ہے۔انتظامیہ نے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا چونا لگا دیا ہے۔ذرائع کے مطابق آڈٹ رپورٹ کے پیش نظر انتظامیہ نے کاغذی کارروائی کرکے بوگس فائلیں تیار کرلی ہیں تاکہ کسی بھی قانونی کارروائی سے بچا جاسکے تاہم سی ڈی اے کے اعلیٰ حکام نے اس کا نوٹس لینے کا فیصلہ کیا ہے اور ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے جو جلد انکوائری کرکے اپنی رپورٹ چےئرمین سی ڈی اے کو پیش کرے گی جبکہ مرغزار چڑیا گھر میں سیروتفریح پر آنے والے مزمل خان کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں صرف ایک چڑیا گھر ہے جس کی حالت دیکھ کر بڑا دکھ ہوتا ہے ،چڑیا گھر میں صفائی کا نہ انتظام ہے اور نہ ہی جانوروں کی خوراک کا خیال رکھا جاتا ہے۔

ہری پور سے تعلق رکھنے والے ایک اور سیاح خاور حسین کا کہنا تھا کہ اگر انتظامیہ جانوروں کی اچھی طرح دیکھ بھال نہیں کرسکتی تو اس کو بند ہی کردے،یہ جانوروں پر ظلم ہے۔واضح رہے کہ کچھ سال قبل مرغزار چڑیا گھر کا ہاتھی دیکھ بھال کے فقدان کی وجہ سے مر گیا تھا جس کے بعد حکومت نے ایکشن لیتے ہوئے جانوروں کیلئے خصوصی انتظامات کئے تھے لیکن کچھ سالوں کے بعد صورت حال وہی کی وہی ہوگئی۔سی ڈی اے کے سپورٹس پرسن رمضان ساجد کا کہنا تھا کہ تمام چیزیں ایس او پی کے تحت ہورہی ہیں اور کہیں بھی کوئی غلطی نہیں ہورہی کرپشن کے تمام الزامات بے بنیاد ہیں اسمبلی نے اس حوالے سے سوال کیا تھا جس کا جواب داخل کرا دیا گیا ہے،جانوروں کی صحت کیلئے ڈاکٹرز باقاعدگی سے چیک اپ کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :