پیپلزپارٹی تمام تر وسائل اور دھاندلی کے باجود 5 فیصد ووٹروں کو بھی نہ نکال سکی،نوشہروفیروز ضمنی الیکشن کا بائیکاٹ کرنے پر سندھی عوام کو سلام پیش کرتا ہوں،وفاقی وزیر برائے صنعت وپیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی کی صحافیوں سے گفتگو

منگل 22 مارچ 2016 22:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر برائے صنعت وپیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی نے کہا ہے کہ حلقہ پی ایس 23مورو ضلع نوشہروفیروز کے عوام کو ضمنی انتخاب کا بائیکاٹ کرنے پر سلام پیش کرتے ہیں ۔ پیپلز پارٹی اپنے تمام تر وسائل اور سرکاری مشینری کے باوجود پانچ فیصد ووٹروں کو بھی نہ نکال سکی ،مورو کے عوام کی جانب سے الیکشن کے بائیکاٹ سے ثابت ہو گیا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کو سندھ کے عوام نے مسترد کر دیا ہے ۔

وہ منگل کو یہاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے ۔ اپنی رہائش گاہ کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پاکستان کو بالعموم اور سندھ میں بالخصوص غربت، افلاس ،تعلیمی پسماندگی ، کرپشن اور جہالت کے اندھیروں کے سوا کچھ نہیں دیا۔

(جاری ہے)

مورو کے عوام آج کے ضمنی انتخاب کا بائیکاٹ کر کے مبارکباد کے مستحق ہیں چونکہ سندھ کو پیپلز پارٹی نے کھوکھلے نعروں اور معاشی بدحالی کے سواکچھ نہیں دیااس لئے میں سندھ میں بسنے والے لوگوں کو پیشگی خوشخبری دیتا ہوں کہ 2018میں ہونے والے قومی انتخاب میں نہ صرف پیپلز پارٹی کے سائے سے انکی ہمیشہ ہمشیہ کے لئے جان چھوٹ گئی بلکہ ایک نئے ترقی یافتہ سندھ کا عروج طلوع ہو گا۔

غلام مرتضیٰ جتوئی نے کہا کہ پچھلے دور حکومت میں ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا تھا لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے پھر اس کو ترقی کی راہ پر گامزن کر دیاہے۔ بین الاقوامی ادارے اس وقت پاکستان کو ایشین ٹائیگر جیسی اصطلاحات سے تعبیر کر رہے ہیں ۔ہم نے اقتدار سنبھالا تو ملک جس قسم کے حالات سے دوچار تھا وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں لیکن آج کا پاکستان ایک مختلف پاکستان ہے لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ سندھ میں ابھی بھی پیپلز پارٹی براجمان ہے جس کی غیر مدبرانہ پالیسیوں ،کرپشن اور اقربا پروری کی بہتات کے باعث سندھ کے عوام ترقی کے سفر میں دوسرے صوبوں اور بالخصوص پنجاب کے ساتھ برابر کے شریک نہیں ہیں ۔

لیکن سندھ کے عوام پیپلز پارٹی کی اصلیت جان چکے ہیں اب انہیں مزید گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔ یاد رہے کہ حلقہ پی ایس 23نوشہروفیروز میں پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کی جانب سے دھاندلی کے پیشگی اقدامات کے باعث غلام مرتضٰی جتوئی اور ان کے خاندان نے ضمنی انتخاب کا بائیکاٹ کیا تھا۔ یہ نشست وفاقی وزیر کے بھائی کے مسرور جتوئی نے عدالتی فیصلے کے باعث خالی کی تھی ۔

اطلاعات کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدواروں نے ووٹروں کو متحرک کرنے اور انہیں ووٹ ڈالنے پر مائل کرنے کے لئے 250بسوں اور دیگر مواصلاتی مشینری کا بندوبست کیا تھا۔ اس کے باوجود بھی ووٹروں کو پولنگ اسٹیشنز پر نہ لا سکے ۔ وفاقی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ متذکرہ انتخاب میں پیپلز پارٹی اور اس کی سرکاری مشینری کی جانب سے بڑے پیمانے پر دھاندلی کے بھی ثبوت ان کے پاس موجود ہیں ۔