پی آئی اے کے بل پر اپوزیشن کو رام کرلیا ،امید ہے 11اپریل کو متفقہ طور پرمنظور کر لیا جائیگا‘ وفاقی وزیر خزانہ

0.4فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں 16ارب روپے اضافی قومی خزانے میں آئے ،ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے تحت مزید ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے سوات میں مخیر حضرات کے تعاون سے تعمیر ہونیوالے کڈنی ہسپتال کی تعمیر کے بعد سالانہ بجٹ وفاقی حکومت فراہم کریگی،متعلقہ حکام کو رواں ماہ افتتاح اور مالی وسائل فراہم کرنے کے لئے انتظامات کرنے کی ہدایت

ہفتہ 2 اپریل 2016 18:06

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے بل پر اپوزیشن کو رام کرلیا ہے اور امید ہے کہ 11اپریل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اسے متفقہ طور پرمنظور کر لیا جائے گا ،0.4فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں 16ارب روپے اضافی قومی خزانے میں آئے ہیں ،ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے تحت مزید ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے ،یہ بات درست ہے کہ اشیائے خوردونوش کی قیمتیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کے تناسب سے نیچے نہیں آئیں، ملک کی ترقی کیلئے پالیسیوں کا تسلسل نا گزیر ہے اس لئے معیشت کو سیاست سے الگ رکھا جانا چاہیے ، میثاق جمہوریت کی طرح معیشت کیلئے بھی میثاق طے پانا چاہیے ۔

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور شیخ زید ہسپتال میں تعاون کے سمجھوتے پر دستخطوں کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

معاہدے کے تحت دونوں ادارے میڈیکل ایجوکیشن اور ریسرچ کے شعبوں میں اشتراک عمل کریں گے ۔ یادداشت پر یو ایچ ایس کے وائس چانسلر میجر جنرل (ر) پروفیسر محمد اسلم اور شیخ زید ہسپتال کے چیئرمین اور ڈین پروفیسر ڈاکٹر فرید احمد خان نے دستخط کئے ۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا المیہ ہے کہ معاملے کو سمجھے بغیر شور مچایا جاتا ہے ۔ پی آئی اے کے بل پر اپوزیشن کو حقائق سے آگاہ کیا ہے جس میں انہیں بتایا ہے کہ کوئی ہوٹل فروخت کئے جارہے ہیں او رنہ ہی انتظامی امور 26فیصد سٹریٹجک پارٹنرز کے حوالے کئے جائیں گے بلکہ انتظامی اختیارات حکومت کے پاس رہیں گے۔

ہم نے ماضی کی غلطیوں سے سیکھا ہے اورانہیں دوبارہ نہیں دہرائیں گے ۔ پی ٹی آئی نے حقائق جاننے کے بعد فوری تائید کر دی ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے دو روز کا وقت مانگا ہے ۔امید ہے کہ 11اپریل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یہ بل متفقہ منظور ہو جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ قومی خزانے میں 0.4فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں 16ارب روپے اضافی جمع ہوئے ہیں ۔

رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم اور سالانہ گوشوار جمع کرانے کیلئے ایک ماہ کامزید وقت دیدیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں سے زبردستی نہیں بلکہ پیار سے ٹیکس وصول کرنا چاہتے ہیں ، یہ وہی تاجر ہیں جنہوں نے مشرف کے دور میں 22روز تک ہڑتال کی او ر 2013ء میں پیپلز پارٹی کے دور میں بھی اپنی بات منوائی لیکن آج وہ ہمارے ساتھ ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ جو لوگ ٹیکس دے سکتے ہیں وہ ٹیکس نیٹ میں آئیں جس سے قومی خزانے کو ہی فائدہ ہوگا ۔

ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لئے کام کر رہے ہیں اور نئے لوگوں کو لانے کے لئے وقت دینے میں کوئی حرج نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معیشت کو سیاست سے الگ رکھا جائے اگر ملک کو آگے لیجانا ہے تو پالیسیوں کا تسلسل نا گزیر ہے ۔ جمہوریت کے لئے میثاق جمہوریت کی طرح معیشت کیلئے بھی میثاق ہونا چاہیے ۔ انہوں نے ایل این جی کی قیمتوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان نے بہت بہتر قیمت پر ایل این جی کا معاہدہ کیا ہے ،اس کی مقامی قیمت کے تعین کیلئے پی ایس او کے ساتھ معاملات حل کر لیں گے۔

چیئرمین اوگرا کی تقرری کیلئے حکومت نے میری سربراہی میں کمیٹی بنا دی ہے ،اس کیلئے گیارہ نام شارٹ لسٹ کئے گئے ہیں اور سب کے انٹر ویو کئے جائیں گے اور شفافیت اور میرٹ پر انتخاب عمل میں لایا جائے گا ۔ علاوہ ازیں وفاقی اسحاق ڈار جو چیئرمین امورمذہبی کمیٹی داتا دربار بھی ہیں نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دربار کے اطراف سے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر تجاوزات کے خاتمے کیلئے ہدایات جاری کیں ۔

انہوں نے کہا کہ زائر ین میں تقسیم کئے جانے والے لنگر کے معیار کے حوالے سے بھی رپورٹ پیش کی جائے ۔ چیئرمین و وفاقی وزیر خزانہ کو دیگر مسائل کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا ۔ علاوہ ازیں وزیر خزانہ نے پنجاب ہاسپٹل ٹرسٹ کی فنانس اینڈ ٹیکنیکل کمیٹی کے اجلاس کی بھی صدارت کی جس میں سوات میں مخیر حضرات کے تعاون سے پونے دو ارب روپے کی لاگت سے بننے والے کڈنی ہسپتال کی بھی صدارت کی ۔ وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ ہسپتال کی تعمیر کے بعد وفاقی حکومت ا سکے بجٹ کے انتظامات کرے گی ۔ وفاقی وزیر خزانہ نے ہسپتال کے رواں ماہ افتتاح اورمالی وسائل فراہم کرنے کے حوالے سے بھی انتظامات کرنے کے لئے ہدایات جاری کیں۔

متعلقہ عنوان :