خیبر پختونخوا میں حالیہ طوفانی بارشوں سے 47ہلاکتیں ،37زخمی اور 141گھر تباہ ہوئے،صوبائی وزیر اطلاعات

پیر 4 اپریل 2016 14:42

ہری پور، اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 اپریل۔2016ء) خیبر پختونخواہ کے صوبائی وزیر اطلاعات مشتاق انیس نے کہا ہے کہ حالیہ طوفانی بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے خیبر پختونخوا میں 47ہلاکتیں ،37زخمی اور 141گھر تباہ ہوئے ہیں ، کوہستان کندن ویلی میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 35 افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن کی تلاش تاحال جاری ہے ۔

ہری پور یونیورسٹی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مشتاق انیس کا کہنا تھا کہ حالیہ طوفانی بارشوں نے کے پی کے میں بہت نقصان کیا ہے دو اپریل رات شدید بارش ہوئی جس کے باعث کے پی کے میں 47افراد جاں بحق 37 زخمی جبکہ 141 گھر تباہ ہوگئے ۔ جاں بحق ہونے والوں میں 14کا تعلق شانگلہ ، کوہستان میں ایک ،سوات میں آٹھ جاں بحق تین زخمی ،بٹگرام میں دو جاں بحق ، بونیر میں دو جاں بحق ،اپر دیر ایک جاں بحق تین زخمی ، مالاکنڈ میں ایک جاں بحق ،مانسہرہ میں ایک جاں بحق تین زخمی ،بونیر تین زخمی اور مردان میں دو جاں بحق اور دو زخمی ہوئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بارشیں شروع ہوتے ہی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا میں تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور لوکل انتظامیہ کو امدادی رقوم جاری کرنے کا حکم بھی دیدیا ہے اس میں جاں بحق کو تین لاکھ زخمیوں کو ایک لاکھ اور معمولی زخمیوں کوپچاس ہزار کی رقوم دی جائے گی امدادی کارروائیوں کے طور پر دو سو ٹینٹ ، چار سو کمبل اور رضائیاں متاثرہ علاقوں میں پہنچا دی گئی ہیں کندن ویلی میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 35لوگ تاحال ملبے میں دبے ہوئے ہیں جنہیں باہر نکالنے کیلئے پی ڈی ایم اے نے این ڈی ایم سے رابطہ کیا ہے اور درخواست دی ہے کہ ایک ہیلی کاپٹر دیا جائے تاکہ زخمیوں کو نکال کر فوری طور پر ہسپتال پہنچایا جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے نے سیلاب کی صورتحال سے آگاہ کردیا تھا ہم نے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ کردیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ دریاؤں میں نچلے درجے کی سیلاب کی صورتحال ہے قریب کی آبادیوں کو خبردار کردیا گیا ہے قدرتی آفات کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ وہ کب کس طرح اور کیسے تباہی لاتی ہیں یہ تمام نقصان جو ہوا ہے یہ پہاڑی تودے گرنے ہوا ہے اور پہاڑی علاقے میں سیلابی پانی بہت جمع ہوجاتا ہے وزیراعلی کے پی کے نے ہدایت کی ہے کہ تمام اضلاع میں ریسکیو دفاتر قائم کئے جائیں تاکہ بروقت امداد کو یقینی بنایا جاسکے ابھی آرمی کے تعاون سے متاثرہ لوگوں کی امداد جاری ہے

متعلقہ عنوان :