بلاول بھٹو کی زیر صدارت پاکستان پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ،چاروں صوبوں میں صوبائی اور ذیلی تنظیمیں توڑنے کا اعلان

پیپلز پارٹی کاپاکستان تحریک انصاف کے رائے ونڈ دھرنے میں شریک نہ ہونے کافیصلہ ، پاناما لیکس کے معاملے کو سینٹ اور قومی اسمبلی میں اٹھایا جائے گا ،ذرائع

بدھ 13 اپریل 2016 20:57

بلاول بھٹو کی زیر صدارت پاکستان پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ،چاروں ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 اپریل۔2016ء ) پاکستان پیپلز پارٹی نے چاروں صوبوں میں صوبائی اور ذیلی تنظیمیں توڑنے کا اعلان کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ ہر صوبے سے پانچ پانچ ارکان پر مشتمل قائمقام کمیٹی بنائی جائیگی جو نئے عہدیداروں کے منتخب ہونے تک معاملات چلائے گی جبکہ پانامہ پیپرز کے معاملے پر دو الگ الگ کمیٹیاں تشکیل دینے کافیصلہ کیا گیا ہے ایک کمیٹی اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ جبکہ دوسری قانونی معاملات کا جائزہ لے گی ۔

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ قانونی معاملات پر قانونی وضاحت کی ضرورت ہے پیپلز پارٹی معاملات کو سنجیدگی سے لے کر چلنا چاہتی ہے ۔ بدھ کو بلاول ہاؤس میں پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس بلاول بھٹو کی صدارت میں ہوا اجلاس میں فریال تالپور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف ، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فاروق نائیک ، اعتزاز احسن ، نیئر بخاری، لطیف کھوسہ ، شیری رحمان ، نوید قمر ، جہانگر بدر ، فیصل ترین خان کنڈی ، سلیم مانڈوی والا، رحمان ملک ، قمر زمان کائرہ ، اعجاز جاکھرانی ، جمیل سومرو ، رخسانہ بنگش ، فوزیہ حبیب اور فرحت اﷲ بابر نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر اور پارٹی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی نے پاکستان تحریک انصاف کے رائے ونڈ دھرنے میں شریک نہ ہونے کافیصلہ کر لیاہے اجلاس میں عمران خان کے رائے ونڈ دھرنے کی مخالفت کی گئی ہے اور اس میں شریک نہ ہونے کافیصلہ کیا گیاہے ۔اجلاس کے دوران بلاول بھٹو زرداری کو موجودہ سیاسی صورتحال اور پاناما لیکس کے معاملے پر بریفنگ دی گئی ہے جس کے بعد فیصلہ کیا گیاہے کہ پاناما لیکس کے معاملے کو سینٹ اور قومی اسمبلی میں اٹھایا جائے گا لیکن عمران خان کے دھرنے میں شریک نہیں ہو ا جائے گا۔

اجلاس میں اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ پانامہ لیکس کے معاملہ پر حکومت کا ساتھ دیں یا اسے اپنے حال پر چھوڑ دیا جائے تاہم پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی نے مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی کی اکثریت نے مسلم لیگ ن کی دوبارہ مدد سیاسی خود کشی کے مترادف قرار دے دی۔ذرائع کے مطابق سینیٹر رحمان ملک نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ہونے والی ملاقات اور موجودہ سیاسی صورتحال میں مسلم لیگ ن کی مدد سے متعلق کمیٹی کو بریفنگ دی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ کہا کہ اجلاس میں پانامہ پیپرز کے معاملے پر غور کیا گیاہے اور اس حوالے سے دو کمیٹیاں تشکیل دیدی گئی ہیں ۔ایک کمیٹی اپوزیشن جماعتوں سے مشاور ت کرے گی جبکہ دوسری کمیٹی پاناما پیپرز سے متعلق قانونی معاملات کا جائزہ لے گی ۔انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی میں خورشیدشاہ ،اعتزاز احسن،سعید غنی اور اعجاز جاکھرانی شامل ہیں جبکہ قانونی کمیٹی میں فاروق ایچ نائیک ،اعتزاز احسن ،نیر بخاری اور لطیف کھوسہ شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پانامہ پیپرز پر اپوزیشن جماعتوں سے مشاور ت کے بعد حکمت عملی طے کرے گی ۔ا نہوں نے کہا کہ بلاول بھٹوزرداری کی زیر صدارت اجلاس میں پارٹی کی تنظیم نو کافیصلہ کیا گیاہے اور اس لیے صوبائی اور ذیلی تنظیمیں توڑ دی گئی ہیں ۔قائم مقام کے طور پر ہر صوبے میں پانچ پانچ ارکان پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے گی جو کہ پارٹی امور چلائے گی اور بہت جلد چیئرمین صوبائی اور ضلعی تنظیموں کا اعلان کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی کمیٹیاں فعال رہیں گی ۔ ایک سوال کے جوا ب میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پانامہ لیکس پر فارنزک آڈٹ بنیاد ہے بین الاقوامی فرم سے فارنزک آڈٹ ہونا چاہئے یہ سب چیزیں ہم دیگر اپوزیشن جماعتوں کے پاس لے کر جا رہے ہیں تحقیقات میں جس جس کا نام ہو گا اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے پیپلز پارٹی فیئر ٹرائل چاہتی ہے کسی پر ظلم نہیں چاہتی جو فیئر ٹرائل میں قصور وار ہو اس کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے ۔ ایک او ر سوال پر انہوں نے کہا کہ رحمان ملک بہت ٹرائل بھگت چکے ہیں چوہدری نثار علی خان جذباتی باتیں کر رہے ہیں ہم جذباتی نہیں ہونا چاہتے انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کو اختلاف کی نذر نہیں ہونا چاہئے ۔