آف شور کمپنیز کا شور مچانے والے خود آف شور کمپنی کے مالک نکلے۔۔۔ خواجہ آصف
عمران خان نے 1983 میں ٹیکس بچانے کے لئے آف شور کمپنی بنائی، شوکت خانم اسپتال کا خیرات کا پیسہ بھی آف شور کمپنی میں لگایا گیا ، اب تیر اکیا ہو گا کالیا والا ٹویٹ خود کو پاک دامن تصور کرنے والوں کے لئے تھا، سابق چیف جسٹس کو متنازعہ بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کی نجی ٹی وی سے گفتگو
اتوار 15 مئی 2016 18:55
سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آف شور کمپنیز کا شور مچانے والے خود آف شور کمپنی کے مالک نکلے ، عمران خان نے 1983 میں ٹیکس بچانے کے لئے آف شور کمپنی بنائی ۔ وہ اتوار کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 1983 میں ٹیکس بچانے کے لئے آف شورکمپنی بنائی تھی جس کا اعتراف انہوں نے خود کیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آف شور کمپنیز کا شور مچانے والے خود آف شور کمپنی کے مالک نکلے ہیں ۔(جاری ہے)
شوکت خانم اسپتال کا خیرات کا پیسہ بھی آف شور کمپنی میں لگایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے میرے خلاف ہتک عزت کا 10 ارب کا دعویٰ کر رکھا ہے ۔ عمران خان کے میرے خلاف دعوے کے مطابق آف شور کمپنیز غیر قانونی نہیں ۔ خواجہ آصف نے کہ اکہ عمران خان کے بیانات میں جھوٹ اور تضاد ہے ۔ ان کا کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے اخراجات کہاں سے چلاتے ہیں ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اب تیر اکیا ہو گا کالیا والا ٹویٹ خود کو پاک دامن تصور کرنے والوں کے لئے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس کو متنازعہ بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے ۔
مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.