کرپشن میں ملوث ایک ہزارسے زائد افسران اندرون وبیرون ملک مفرورہیں،ممتاز شاہ

پیر 30 مئی 2016 16:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 مئی۔2016ء) چیئرمین محکمہ اینٹی کرپشن سندھ ممتاز شاہ نے کہا ہے کہ کرپشن میں ملوث ایک ہزارسے زائد افسران اندرون وبیرون ملک مفرورہیں، جن میں سے کچھ کوگرفتارکیا جاچکا ہے۔ بیرون ملک مفرور ملزمان کے خلاف ریڈ وارنٹ کے لیے محکمہ داخلہ سندھ کولکھ دیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرکو مقامی ہوٹل میں وائٹ کالر کرائم پکڑنے کی تربیت حاصل کرنے والے اینٹی کرپشن افسران میں اسناد اور تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ممتاز شاہ نے کہا کہ صوبے میں کرپشن کی شکایات سب محکموں کے خلاف ہیں لیکن محکمہ بلدیات اور ریونیو ان میں سرفہرست ہیں ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی محکموں میں کڑے احتساب کے لیے اینٹی کرپشن ایکٹ میں ترامیم کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کرپشن کی ابتدائی تحقیقات کی مدت نوے روز سے کم کرکے ایک ماہ کردی گئی ہے،وائٹ کالرکرائم پکڑنے کے لیے اینٹی کرپشن افسران کوتربیت کی اشد ضرورت تھی ،تربیت پانے والے افسران کی کارگردگی ماضی کے مقابلے میں اب کہیں بہترہوگی۔ ممتاز شاہ نے کہا کہ کرپشن میں ملوث ایک ہزارسے زائد افسران اندرون وبیرون ملک مفرورہیں جن میں سے کچھ کوگرفتارکیا جاچکا ہے۔ بیرون ملک مفرور ملزمان کے خلاف ریڈ وارنٹ کے لیے محکمہ داخلہ سندھ کولکھ دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :