سندھ ریونیو بورڈ نے 30 مئی2016تک 55ارب روپے کی وصولی کرلی

رواں مالی سال کے اختتام تک 61ارب روپے کی وصولی کا ہدف حاصل کرلیا جائے گا، وزیر اعلی سند ھ آئندہ بجٹ کیلئے تمام تجاویز کو فائنل کرلیں اور آئندہ اجلاس میں پیش کریں،سینئر صوبائی وزیر سید مراد علی شاہ کو ہدایت

منگل 31 مئی 2016 22:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31 مئی۔2016ء) سندھ ریونیو بورڈ (ایس آر بی)نے 30مئی2016تک 55ارب روپے کی وصولی کرلی ہے اور رواں مالی سال کے اختتام تک 61ارب روپے کی وصولی کا ہدف حاصل کرلیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت آئندہ بجٹ کے حوالے وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس کے دوران کیا گیا۔اجلاس میں سینئر صوبائی وزیر برائے خزانہ و انرجی سید مراد علی شاہ،چیف سیکریٹری سندھ محمد صدیق میمن،وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیورضوان میمن،ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈیولپمنٹ محمد وسیم،سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت،سیکریٹری ایکسائیز عبدالحلیم شیخ،ممبر بورڈ آف ریونیو ذوالفقار شاہ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ روینیو بورڈ نے بہت ہی اچھی ریکوری کی ہے اور ہم روزگار کے نئے مواقعے اور ترقیاتی کاموں کی صورت میں اس کلیکشن کے فوائد صوبے کے عوام تک پہنچائیں گے۔سندھ روینیو بورڈ کے انچارج کاظمی نے اجلاس کو بتایا کہ انکے ادارے نے صرف مئی کے ایک ماہ میں 6.1ارب روپے کی وصولی کی ہے،جوکہ ایک ریکارڈ ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جولائی2015سے 30مئی 2016تک کل وصولی 55ارب روپے ہو چکی ہے اور مالی سال کے اختتام تک 61ارب روپے تک کا ہدف بھی حاصل ہوجائے گا۔اس پر وزیراعلیٰ سندھ سندھ روینیو بورڈ اور وزیر خزانہ کو ٹارگیٹ حاصل کرنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کی حکومت کی بہت بڑی کامیابی ہے کہ اس نے سندھ روینیو بورڈ کی شکل میں ایک مضبوط اور مؤثرادارہ قائم کرکے صوبے کی مالی پوزیشن مستحکم کی ہے۔

واضع رہے کہ گذشتہ مالی سال2016-2015 کیلئے روینیو کلیکشن کا ٹارگیٹ 49ارب روپے تھا۔سینئر میمبر بورڈ آف ریونیو رضوان میمن نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ انکو16.6ارب روپے کا ٹارگیٹ دیا گیا جن میں سے انہوں نے 10ارب روپے کی وصولی کرلی ہے اور مالی سال کے اختتام تک وہ 12ارب روپے سے زائدکیلکشن کرلیں گے۔جبکہ 4.6ارب روپوں کی کمی رہے گی۔میمبر بورڈ آف ریونیو ذوالفقار شاہ نے بتایا کہ انہوں نے 36ہزار کاغذات کی مائیکروفلمنگ مکمل کرلی ہے اور اب تمام مراحل ڈجیٹلائیز ہو چکے ہیں اور آئندہ سال سے نہ صرف روینیو کی وصولی میں اضافہ ہوگابلکہ لوگ بھی صرف تین دنوں کے اندر اپنا ریکارڈ حاصل کر سکیں گے۔

واضع رہے کہ بورڈ آف روینیو میں تین ونگز رجسٹریشن، ریونیو اور اسٹیمپ ونگ شامل ہیں اور ان تینون ونگز میں نئے سرے سے اصلاحات لائے جا رہے ہیں جس سے نہ صرف روینیو کلیکشن بڑھے گی بلکہ لوگوں کو بھی آسانی ہوگی۔سیکریٹری ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن نے اجلاس کو بتایا کہ انکو 41.78ارب روپوں کا ٹارگیٹ دیا گیا تھا جس کے مقابلے میں انہوں نے 42ارب روپے وصول کرلئے ہیں اور انکا محکمہ مالی سال کے آخر تک اپنے ٹارگیٹ سے کہیں زیادہ وصولی کرلے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ آخری پراپرٹی سروے 2001 میں کرایا گیا تھااور اب زیادہ سے زیادہ ہاؤسنگ یونٹس کو ٹیکس کے دائرے کار میں لانے کیلئے تازہ سروے کرانا اشد ضروری ہے۔انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی کہ وہ پراپرٹی یونٹس کا تازہ سروے کرانے کے حوالے سے ایک اجلاس بلوائیں۔سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت نے اجلاس کو بتایا کہ عالمی بینک کے ایک منصوبے کے تحت سکھر میں ایک نجی ادارے کی طرف سے پراپرٹی سروے کروایا جا رہا ہے۔

انہوں نے تجویز دی کہ محکمے کے پاس سروے کرانے کیلئے فزیکل ذرائع موجود نہیں ہے اس لئے یہ سروے کسی دیگر ذرائع سے کروانا پڑے گا، اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری سندھ کو سروے کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی خزانہ،منصوبابندی و ترقیات کی ٹیم کو گائیڈ لائنس دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ بجٹ میں زیادہ سے زیادہ روزگار کے نئے مواقعے پیدا کئے جائیں اور سماجی شعبے کی ترقی کو زیادہ ترجیح دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ خواتین کی اقتصادی ترقی،نوجوان،اسپورٹس ، فلاح و بہبود، اسپیشل ایجوکیشن جیسے دیگر محکموں پر خاص توجہ دیں اور انہوں نے مزید کہا کہ لوکل گورنمینٹ کیلئے بھی مزیدفنڈز مختص کئے جائیں۔سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ انہوں نے تمام محکموں کو پہلے ہی درخواست کی تھی کہ وہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کیلئے اپنی نئی ایس این ای بجھوادیں۔ انہوں نے بتایا آئندہ بجٹ میں سندھ پولیس،صحت، تعلیم،آبپاشی اور دیگر محکموں میں بیشمارنئی ملازمتیں پیدا کی جائیں گی۔وزیراعلیٰ سندھ نے سینئر صوبائی وزیر سید مراد علی شاہ سے کہا کہ وہ آئندہ بجٹ کیلئے تمام تجاویز کو فائنل کرلیں اور آئندہ اجلاس میں پیش کریں۔۔

متعلقہ عنوان :