سینیٹ قائمہ کمیٹی اطلاعات ونشریات کا حکومت کی معلومات تک رسائی کے بل کو حتمی شکل نہ دینے پر برہمی کا اظہار ،آئندہ سینیٹ اجلاس میں اپنا تیار کردہ معلومات تک رسائی کا بل پیش کر نے کا فیصلہ

پی ٹی وی میں گزشتہ 3سالوں میں سفارشی اینکرز کو بھاری تنخواہوں پر بھرتی کیا گیا، پنجاب کیلئے ملازمتوں کا کوٹہ 40فیصد ہے مگر اس وقت 56.7فیصد ملازمین پنجاب سے ہیں ، تمام صوبوں کے مختص کوٹہ کو نظر انداز کر کے بھرتیاں کی گئیں ، اسلام آباد کا کوٹہ 20فیصد ہے اور اس وقت صرف 2.6فیصد ملازمین اسلام آباد کے ہیں ،قائمقام ایم ڈی پی ٹی وی کا انکشاف کمیٹی کی آئندہ بھرتیوں میں مختص کوٹہ پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت

منگل 31 مئی 2016 22:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 مئی۔2016ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات نے حکومت کی جانب سے معلومات تک رسائی کے بل کو حتمی شکل نہ دینے پر برہمی کا اظہار کر تے ہوئے آئندہ سینیٹ اجلاس میں اپنا تیار کردہ معلومات تک رسائی کا بل پیش کر نے کا فیصلہ کر لیا،قائم مقام ایم ڈی پی ٹی وی نے انکشاف کیا کہ پی ٹی وی میں گزشتہ 3سالوں میں سفارشی اینکرز کو بھاری تنخواہوں پر بھرتی کیا گیا،پی ٹی وی میں پنجاب کیلئے ملازمتوں کا کوٹہ 40فیصد ہے مگر اس وقت 56.7فیصد ملازمین پنجاب سے ہیں ، اسطر ح تمام صوبوں کے مختص کوٹہ کو نظر آنداز کر کے بھرتیاں کی گئیں جبکہ اسلام آباد کا کوٹہ 20فیصد ہے اور اس وقت صرف 2.6فیصد ملازمین اسلام آباد کے ہیں ۔

کمیٹی نے آئندہ بھرتیوں میں مختص کوٹہ پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کر دی،کمیٹی نے نئے رولز بننے تک لوک ورثہ کے ریٹائرڈملازمین کی پنشن پرانے طریقہ کار کے تحت دینے کی بھی ہدایت کر دی ۔

(جاری ہے)

منگل کو کمیٹی کا اجلاس چیئر مین سینیٹر کامل علی آغا کی زیر صدارت ہوا،اجلاس مین کمیٹی ممبران کے علاوہ سیکرٹری اطلاعات و نشریات عمران گردیزی ،جے ایس اطلاعات و نشریات ،چیئرمین پیمرا،ای ڈی لوک ورثہ ،ڈی جی آئی پی وزارت اطلاعات و نشریات کے علاوہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

سیکرٹری اطلاعات و نشریات اور قائم مقام ایم ڈی پی ٹی وی عمران گردیزی نے قائمہ کمیٹی کو پی ٹی وی میں کی گئی ریگولر تقرریوں بارے تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ 2001سے اب تک کوئی ریگولر تقرری عمل میں نہیں لائی گئی ا ور پچھلے تین سالوں کے دوران کنٹریکٹ و ڈیلی ویجز 271ملازمین بھرتی کئے گئے۔یہ تقرریاں پی ٹی وی کے بورڈ آف ڈائریکٹر ز کی منظور ی سے کی گئی ہیں جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ پی ٹی وی نے ریگولر تقرریاں صوبائی کوٹے کو نظر انداز کر کے عمل میں لائی گئی ہیں۔

پنجاب کا40فیصد کوٹہ بنتا ہے اور 57فیصد تقرریاں کی گئی ہیں اسلام آباد کا20فیصد کوٹہ بنتا ہے جبکہ 2.6فیصد تقرری کی گئی ہے۔اسی طرح باقی صوبوں میں بھی کوٹے کے مطابق تقرریاں نہیں کی گئی ہیں ۔قائمہ کمیٹی نے ہدایت دی ہے کہ وزارت اطلاعات و نشریات معاملات کا تفصیلی جائزہ لے کر تحریری طور پر لائحہ عمل کی رپورٹ پیش کرے۔ٹی وی چینلز پر بچوں کے پروگرام و اشتہارات کا محدود وقت اور فحاشی پھیلانے والے چینلز کو روکنے کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کو چیئرمین پیمرا کی طرف سے بریفنگ دی گئی ۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جن چینلز کی نشاندہی کی گئی تھی ،ان کے خلاف توکوئی کاروائی نہیں کی گئی البتہ نیوز چینلز کو ٹارگٹ کیا گیا ہے،ایسے فارن کانٹینٹس دکھائے جا رہے ہیں جو ہماری اقدار و رسم و رواج کے خلاف ہے ۔ سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے کہا کہ پیمرا کے پاس اختیارات موجود ہیں مگر وہ استعمال نہیں کرتا ۔ جس پر چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا کہ بچوں کے پروگرام کے حوالے سے معاملات زیر غو رہیں اور لائسنس میں شامل نہیں ہوتا کہ بچوں کے پروگرام کتنی دیر چلائے جائینگے۔

مانیٹرنگ سسٹم کمزور ہونے کی وجہ سے کمرشل اشتہارات میں خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پیمرا صرف فحاشی کے پروگراموں پر ہی نظر رکھے ہوئے ہے اور کمیٹی کے اراکین کی نظر میں پیمرا صرف نیوز چینل کو ہی ٹارگٹ کر رہا ہے۔قائمہ کمیٹی نے بچوں کے پروگراموں کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کرتے ہوئے ڈرافٹ تیار کرنے کی ہدایت کر دی۔

اراکین کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ کو بول ٹی وی کے این ا و سی بارے دو دفعہ بلایا ہے معاملہ سینیٹ اجلاس میں اٹھایا جائے کہ پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی کو سرکاری ادارے کیوں اہمیت نہیں دیتے ۔ایک اخبار کی خبر پر تو ایگزیکٹ جیسے بڑے اداروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی گئی اور دوسری طرف ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے خلاف خبر پر آج تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا یہ امتیازی رویے ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں۔

سینیٹر سردار یعقوب خان ناصر نے کہا کہ وزارت داخلہ کو ایک آخری موقع دیا جائے ۔سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے تحفظات کو اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ جان بوجھ کر معلومات چھپانے کی کوشش کرر ہاہے۔اگرآئندہ اجلاس میں نہ آئے تو استحقاق کی تحریک پیش کی جائیگی۔ معلومات تک رسائی کے بل کے حوالے سے قائمہ کمیٹی نے کیبنٹ کمیٹی میں پیش نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سینیٹ اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزیر اطلاعات و نشریات و سابق سیکرٹری نے متعدد بار قائمہ کمیٹی کو یقین دلایا کہ معلومات تک رسائی کا بل آئندہ اجلاس میں پیش کر دیا جائیگا مگر آج تک عمل نہیں کیا گیا

متعلقہ عنوان :