تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کا پرویزخٹک کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان

ر خیبر پختونخوا میں اپوزیشن نام کی کوئی چیز نہیں، سب کو وزیراعلی نے اپنے ساتھ ملا رکھا ہے‘پورے صوبے کے فنڈز نوشہرہ، مردان اور صوابی پر خرچ کیئے جارہے ہیں۔مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 5 جون 2016 18:59

تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کا پرویزخٹک کے خلاف تحریک چلانے کا ..

ڈیرہ اسماعیل خان(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05جون۔2016ء) تحریک انصاف سے تعلق رکھنے پانچ اراکین قومی اسمبلی نے وزیراعلی کے پی کے پرویزخٹک پر الزام عائدکیا ہے کہ پورے صوبے کے فنڈز تین اضلاع پر خرچ کیئے جارہے ہیں‘وزیراعلی سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تحریک انصاف کو ناکام بنانے کی سازش کررہے ہیں-ڈیرہ اسماعیل خان میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اراکین قومی اسمبلی داور کنڈی، امیر اللہ مروت، ساجد نواز، خیال زمان آفریدی اور جنید اکبر نے کہا کہ پروویزخٹک کی وجہ سے صوبہ تباہی کی جانب جا رہا ہے، ان کے خلاف اعلان بغاوت کرتے ہیں اور وزیراعلی کی تبدیلی تک تحریک چلائیں گے۔

انہوں نے نے صوبائی حکومت اور وزراءپر کرپشن کے الزامات عائد کر کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف تحریک چلانے کا کیا۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس میں جماعت اسلامی اور اے این پی کے ضلعی اور تحصیل نمائندوں کے علاوہ پی ٹی آئی کے فارورڈ بلاک کے اراکین نے بھی شرکت کی۔اراکین قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ عمران خان کو سوچی سمجھی سازش کے تحت ناکام کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں اور صوبائی وزراءکی کرپشن میں برابر کے شریک ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کو ایک سال مکمل ہو چکا ہے مگر نچلی سطح پر اختیارات کی منتقلی کی راہ میں کرپٹ ٹولہ رکاوٹ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ واٹر مینجمنٹ، محکمہ مال اور تعلیم میں کرپشن کا بازار گرم ہے اور خیبر پختونخوا میں اپوزیشن نام کی کوئی چیز نہیں، سب کو وزیراعلی نے اپنے ساتھ ملا رکھا ہے۔منتخب نمائندوں نے الزام عائد کیا کہ پورے صوبے کے فنڈز صرف تین اضلاع پر خرچ کئے جا رہے ہیں جن میں نوشہرہ، مردان اور صوابی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تبدیلی نظام کو بدلنے سے آئے گی جبکہ پرویز خٹک روایتی سیاستدان ثابت ہوئے ہیں، تین سال گزر چکے ہیں مگر صوبے کی حالت نہیں بدلی جس پر مجبور ہو کر ہمیں میدان میں آنا پڑا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ہم اس کرپشن کے خلاف اس وقت تک بھرپور تحریک چلائیں گے جب تک وزیر اعلیٰ کو اس عہدے سے ہٹایا نہیں جاتا۔