لاہور کی19 پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں چارٹرڈ کی سنگین خلاف ورزیاں

جمعرات 30 جون 2016 15:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جون ۔2016ء) لاہور کی 19 پرائیویٹ یونیورسٹیوں نے چانسلرز کی اجازت کے بغیر ہی بی ایس آنرز، ایم فل اور پی ایچ ڈی کے نئے پروگرامز کا اجرا کرلیا‘ پی ایچ ای سی نے بغیر اجازت داخلوں پر 24 یونیورسٹیوں سے 7 روز میں جواب مانگ لیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور کی انیس جبکہ صوبے بھر کی پانچ پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں غیر قانونی طور پر نئے پروگرامز کا اجرا کیا گیا ہے چانسلر کی اجازت کے بغیر ہی غیر منظور شدہ پروگرام شروع کرنے والی جامعات کے خلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے‘ پنجاب حکومت کی ہدایات پر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد اکرم خان کی سربراہی میں بارہ رکنی کمیٹی نے اپنی ابتدائی تحقیقات مکمل کر لی ہیں ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ لاہورکی 19 یونیورسٹیوں میں بیشتر پروگرام چانسلر کی منظوری کے بغیر ہی شروع کیے گئے ہیں جو یونیورسٹیوں کے چارٹرڈ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

حکومتی ہدایات پر بننے والی اس کمیٹی نے صوبے کی چوبیس پرائیویٹ یونیورسٹیوں سے نئے پروگرام سے متعلق تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ذرائع نے بتایا ہے کہ پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں غیر منظور شدہ تعلیمی پروگرامز کے شروع کرنے پر محکمہ ہائر ایجوکیشن اور پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہارکیا گیا ہے۔ پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں بی ایس آنرز، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطح پر غیر منظورشدہ پروگرام سے متعلق ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کو بھی آگاہ کیا جائے گا اور غیر منظور شدہ پروگرام کی ڈگریوں کو بھی تصدیق نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :