ترکی کی سکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس آج طلب

باغیوں کے خلاف کریک ڈاﺅن جاری1500اساتذہ سمیت 50ہزار سے زیادہ ملازمین برطرف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 20 جولائی 2016 10:07

ترکی کی سکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس آج طلب

انقرہ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20جولائی۔2016ء) ترکی کی سکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس آج طلب کیا گیا ہے -جس میں ملک میں ترک صدر استحکام لانے کے اپنے منصوبوں کو پیش کریں گے۔ترکی میں بغاوت کے کچلے جانے کے بعد تقریبا 50 ہزار افراد کو یا تو ملازمتوں سے برطرف کر دیا گیا ہے یا حراست میں لے لیا گیا ہے جن میں15اساتذہ بھی شامل ہیں۔

ان اقدام سے سکیورٹی سروسز سے لے کر سول سروسز تک اور سکول سے لے کر میڈیا تک ترکی میں تمام محکموں کے لوگ متاثر ہوئے ہیں۔دوسری جانب امریکی صدر براک اوباما نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوغان سے فون پر بات کر کے انھیں گذشتہ ہفتے کی ناکام فوجی بغاوت کی تحقیقات میں مدد کی یقین دہانی کروائی ہے۔وائٹ ہاوس کے ترجمان جاش ارنسٹ نے کہا کہ دونوں رہنماو¿ں نے امریکہ میں مقیم ترک مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کی ترکی حوالگی کے معاملے پر بات کی۔

(جاری ہے)

ترکی کا الزام ہے کہ گولن نے گذشتہ ہفتے ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کی سازش تیار کی تھی، جب کہ گولن نے اس الزام سے انکار کیا ہے۔وائٹ ہاوس کے ترجمان نے کہاصدر اوباما نے پرتشدد مداخلت کے خلاف ترک عوام کی جرات اور جمہوریت کے لیے ان کے عزم کو سراہا۔صدر اوباما نے واضح طور پر کہا کہ امریکہ بغاوت کی تحقیقات کے سلسلے میں ترک حکام کی مناسب مدد کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ترک حکام نے امریکہ میں مقیم مبلغ فتح اللہ گولن سے مبینہ تعلق پر محکمہ تعلیم کے 15 ہزار سے زائد ملازمین کو معطل کر دیا ہے۔محکمہ تعلیم کے 15200 ملازمین کو معطل کرنے کے فیصلے سے قبل ترکی کے وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا تھا کہ وہ فتح اللہ گولن کے حامیوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔وزارتِ تعلیم نے ملازمین کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ معطل کیے جانے والے ملازمین میں کون کون شامل ہیں۔

ترکی کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق اعلیٰ تعلیم کے ادارے نے یونیورسٹوں کے 1500 سو سے زیادہ ڈینز کو مستعفی ہونے کا حکم دیا ہے۔ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد سے ملک میں عدلیہ اور فوج سے تعلق رکھنے والے 6000 افراد پہلے ہی حراست میں لیے جا چکے ہیں جن میں دو ہزار سے زیادہ جج بھی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :