ہیلری کلنٹن نے تاریخ رقم کردی، ڈیموکریٹس نے باضابط طور پر ہیلری کو امریکا کی پہلی خاتون صدارتی امیدوار نامزدکردیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 27 جولائی 2016 10:04

فلاڈیلفیا(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27جولائی۔2016ء) امریکی صدارتی انتخاب کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی نے باضابطہ طور پر ہیلری کلنٹن کو اپنا امیدوار نامزد کردیا اور یوں ہیلری کلنٹن کسی بڑی امریکی سیاسی جماعت کی جانب سے نامزد ہونے والی پہلی خاتون امیدوار بن گئی ہیں۔سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن ڈیموکریٹک پارٹی کی تاریخ میں بھی پہلی خاتون صدارتی امیدوار ہیں اور اب نومبر میں ہونے والے انتخاب میں ان کا مقابلہ ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سے ہوگا۔

فلاڈیلفیا میں ہونے والے ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن میں ہیلری کلنٹن کو باضابطہ طور پر صدارتی امیدوار نامزد کیا گیا اور اگر وہ انتخاب جیت گئیں تو امریکا کی پہلی خاتون صدر بن کر نئی تاریخ رقم کردیں گی۔

(جاری ہے)

صدارتی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے ہیلری کلنٹن کو کم سے کم 2 ہزار 382 مندوبین کی حمایت درکار تھی جو انہوں نے باآسانی حاصل کرلی۔نامزدگی حاصل کرنے کے بعد ہیلری کلنٹن نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں صرف لفظ 'تاریخ' لکھ کر اس کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کیا۔

کنونشن سے امریکی صدر براک اوباما اور نائب صدر جو بائیڈن خطاب کریں گے، جوبائیڈن نے اپنے ایک بیان میں اس تاثر کو مسترد کیا کہ ہیلری کلنٹن کے نام پر پارٹی کے اندر اختلافات موجود ہیں۔اس سے قبل کنونشن کے پہلے روز امریکی خاتون اول مشعل اوباما بھی ہیلری کلنٹن کی حمایت کا اعلان کرچکی ہیں۔ کنونشن ہال میں اپنی بیگم کے ہمراہ، سینیٹر برنی سینڈرز نہ صرف موجود تھے بلکہ رول کال کے اختتام پر، سینڈرز نے تجویز دی کہ ضابطہ کار کو بالائے طاق رکھ کر اور مزید وقت ضائع کیے بغیر ہیلری کلنٹن کی نامزدگی کا اعلان کیا جائے۔

امریکی صدارتی نامزدگی کی کنوینشن اور اسٹیٹ ڈیلیگیٹس کی قدیم روایت کو مد منظر رکھتے ہوئے، فلاڈیلفیا میں ڈیموکریٹک پارٹی کا چار سالہ اجتماع جاری رہا، جس میں باضابطہ رائے دہی کے ذریعے، کلنٹن کو نامزد کیا گیا۔ ذرائع ابلاغ پر براہ راست دکھائی جانے والی اس رول کال کارروائی میں دلچسپی رکھنے والوں کی نگاہیں امریکی سیاسی منظرنامے پر لگی رہیں۔

کنونشن کے پہلے روز اپنے خطاب میں، انتخابی مہم کے دوران کئی ماہ تک کلنٹن کے مدِ مقابل رہنے والے ورمونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز نے اپنے حامیوں سے کہا کہ انھیں ووٹ دیا جائے لیکن میں ہیلری کے ساتھ ہی کھڑا ہوں۔ اپنی تقریر میں انھوں نے جوش و جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے کلنٹن کی حمایت کا اعلان کیا جس سے یہ بات واضح ہوئی کہ پارٹی متحد ہے۔نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں اب ان کا مقابلہ ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سے ہوگا۔

اس سے قبل ہلیری کلنٹن نے ریاست ورجینیا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر ٹم کین کو اپنا نائب صدارتی امیدوار منتخب کیا تھا۔کلنٹن نے ایک ٹویٹ میں اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔ وہ ہفتے کو اس کا باضابطہ اعلان کریں گی۔کین ہسپانوی زبان روانی سے بولتے ہیں اور وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف انتخابی مہم کے دوران ہسپانوی امریکی ووٹروں کی حمایت حاصل کر سکتے ہیں۔وہ تجربہ کار سیاست دان ہیں اور انھیں نائب صدر کے لیے ’محفوظ‘ انتخاب قرار دیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ ہیلری کلنٹن صدر اوباما کے دور میں وزیر خارجہ رہ چکی ہیں جبکہ ان کے شوہر بل کلنٹن 1993 سے 2001 تک دو مرتبہ امریکا کے صدر رہ چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :